وجئے شانتی کی مفاد عامہ کی درخواست ، اراضیات کے تحفظ میں حکومت ناکام کیوں ہے
حیدرآباد۔14 ۔جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ ہائی کورٹ نے شہر کے مضافاتی علاقہ کوکا پیٹ اور خانم میٹ میں سرکاری اراضیات کے ہراج کے عمل کو روکنے سے انکار کردیا ہے ۔ کوکا پیٹ میں 44.94 ایکر اور خانم میٹ میں 14.92 ایکر اراضی کو ہراج کے ذریعہ فروخت کرنے کیلئے عہدیداروں نے تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ توقع ہے کہ جمعرات کو ان اراضیات کا آکشن ہوگا۔ ہراج کے عمل کو روکنے کیلئے بی جے پی قائد وجئے شانتی نے ہائی کورٹ میں مفاد عامہ کی درخواست دائر کی۔ انہوں نے اراضی کے فروخت سے متعلق حکومت کے جاری کردہ جی او 13 کو کالعدم قرار دینے کی درخواست کی۔ ایڈوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے چیف جسٹس ہیما کوہلی کی زیر قیادت بنچ کو بتایا کہ اراضی کی فروخت کا مقصد آمدنی کا حصول ہے۔ اس کے علاوہ اراضیات کو غیر مجاز قبضوں سے بچانے کیلئے فروخت کا فیصلہ کیا گیا۔ عدالت نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ حکومت اپنی اراضیات کے تحفظ میں ناکام ہوچکی ہیں اور وہ اسے فروخت کرنا چاہتی ہے۔ عدالت نے اضلاع میں ایک ہزار ایکر پر مشتمل اراضی بینکس کے قیام کے سلسلہ میں تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔ واضح رہے کہ ایچ ایم ڈی اے کے ذریعہ کوکا پیٹ کی 49.92 ایکر اراضی 15 جولائی کو آن لائین آکشن کے ذریعہ فروخت کی جارہی ہے۔ عہدیداروں نے آکشن کی تمام تیاریاں مکمل کرلی ہیں۔ اراضی کی خریدی کیلئے کئی اداروں نے اپنی دلچسپی ظاہر کی۔ ایک ایکر اراضی 45 تا 50 کروڑ کی لاگت سے فروخت کئے جانے کا امکان ہے ۔ حکومت اراضیات کی فروخت کے ذریعہ 2500 کروڑ کی آمدنی حاصل کرنے کا نشانہ رکھتی ہے۔