کوکہ پیٹ میں 100 کروڑ 75 لاکھ روپیوں میں ایکڑ اراضی خریدی

   

خریدار کا تعلق بی آر ایس پارٹی سے ، قیمت خریدی حقیقی یا فرضی اچھال ، دیگر کمپنیوں پر کاری ضرب کا امکان

حیدرآباد۔6۔اگسٹ۔(سیاست نیوز) شہر کے نواحی علاقہ کوکہ پیٹ میں 100کروڑ 75لاکھ روپئے ایکڑ اراضی خریدنے والی کمپنی کا تعلق بھارت راشٹریہ سمیتی کے رکن قانون ساز کونسل کے خاندان سے ہے! راجہ پشپا پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ نے کوکہ پیٹ میں اس قیمتی اراضی کو حاصل کیا ہے جس کے صدرنشین پروپتی جئے چندر ریڈی ‘ منیجنگ ڈائریکٹر پروپتی مہیندر ریڈی‘ ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر پروپتی سرینواس ریڈی ‘ کے علاوہ ڈائریکٹرس میں پروپتی سجیت ریڈی اور پروپتی سجیت راج ریڈی شامل ہیں اور ریاست میں برسراقتدار سیاسی جماعت میں آئی اے ایس کے عہدہ سے مستعفی ہوتے ہوئے سیاست میں شمولیت اختیار کرنے والے رکن قانون ساز کونسل پروپتی وینکٹ رام ریڈی ہیں جو کہ سابق سدی پیٹ کلکٹر رہ چکے ہیں۔ریاست میں اراضیات کی قیمتوں میں اچھال اور 100 کروڑ سے زائد قیمت میں فی ایکڑ اراضی کی فروخت فرضی ہے یا واقعی شہر حیدرآباد کے نواحی علاقوں میں اراضیات کی قیمت 100 کروڑ سے تجاوز کرچکی ہے! ریاستی حکومت کی جانب سے شہر حیدرآباد کے اطراف و اکناف کے اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں کا اعلان کرتے ہوئے اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ اور رئیل اسٹیٹ تجارت کو فروغ دینے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں اور اسی منصوبہ کے تحت میٹرو ریل کی توسیع کے اقدامات کا بھی اعلان کیا گیا ہے ۔ حیدرآباد میٹروپولیٹین ڈیولپمنٹ اتھاریٹی کے ذریعہ کئے گئے اراضیات کے ہراج میں 100 کروڑ 75لاکھ روپئے فی ایکڑ اراضی کی کوکہ پیٹ میں فروخت کو ریکارڈ قرار دیا جانے لگا ہے۔ پشپا راج پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ بی آر ایس رکن قانون ساز کونسل کے رشتہ دار کی کمپنی ہے اس بات سے کوئی انکار نہیں کیاجاسکتا لیکن کیا کوکہ پیٹ میں فروخت کی گئی اراضی کی قیمت واقعی اتنی زیادہوچکی ہے یا اراضی کی قیمتوں میں اضافہ کے اقدمات کے طور پر اس طرح کی کمپنیوں کے ذریعہ سینکڑوں کروڑ میں اراضیات کی خریدی کو بنیاد بناتے ہوئے فرضی اچھال دکھانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں! ریاست میں حکومت کی جانب سے جی او 111کی تنسیخ کے ذریعہ حمایت ساگر اور عثمان ساگر کے اطراف کے علاقوں اور مواضعات کی قیمتوں میں اضافہ کرنے کے اقدامات کئے گئے اور اسی طرح کے اقدامات کئی مقامات پر آئی ٹی مرکز کے نام پر کئے جا رہے ہیں اور اب راجہ پشپا پراپرٹیز پرائیویٹ لمیٹڈ نے جو اراضی خریدی ہے اس کے بعد ریاستی حکومت کی جانب سے مزید 100ایکڑ اراضیات کی فروخت کا نشانہ مقرر کیا جا رہاہے ۔ رکن قانون ساز کونسل کے رشتہ داروں کی کمپنی نے 100 کروڑ 75لاکھ کی کامیاب بولی لگاتے ہوئے جو 3.60ایکڑ اراضی خریدی ہے اس کے بعد ریاست میں اراضیات کی قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کے سلسلہ میں ریاستی حکومت کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جار ہاہے کہ ریاستی حکومت کے ترقیاتی اقدامات کے سبب بیرونی سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کی آمد کی وجہ سے اراضیات کی قیمتوں میں اضافہ ہورہا ہے جبکہ آئندہ فروخت کی جانے والی اراضیات کی قیمتوں پر بھی اس کا اثر دیکھا جائے گا اور یہ فرضی قیمتوں کا اچھال دیگر دیانتدار کمپنیوں کی سرمایہ کاری پر کاری ضرب ثابت ہوسکتا ہے۔