کوکہ کی ٹٹی فرقہ وارانہ فساد، مسلم نوجوان کی گرفتاری

   

متاثرہ افراد کے ارکان خاندان کا دفتر کمشنر حیدرآباد پولیس پر احتجاجی دھرنا
حیدرآباد /25 جنوری ( سیاست نیوز ) حسینی علم ، کوکہ کی ٹٹی میں دو دن قبل پیش آئے فرقہ وارانہ نوعیت کے واقعہ کے بعد مسلم نوجوانوں کو گرفتار کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ ہر وقت کی طرح اس فساد کے بعد بھی مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جبکہ خاطیوں کی شناخت باقی ہے ۔ اس واقعہ کے متاثرہ افراد نے دفتر کمشنر پولیس واقع پرانی حویلی پر احتجاج کیا اور مسلم نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔ ٹاسک فورس پولیس نے پاڑدی طبقہ سے تعلق رکھنے والے اشرار کی جانب سے مسلمانوں کے مکانات پر حملے کئے جانے کے نتیجہ میں کوکہ کی ٹٹی سے تعلق رکھنے والے نوجوان رحمت الدین ولد کریم الدین کو شبہ کی بنیاد پر حراست میں لے لیا ۔ رحمت الدین جو پیشہ سے آٹو ڈرائیور اور اس فساد کے دوران اس کے آٹو کو بھی نقصان پہونچایا گیا تھا ۔ متاثرہ افراد نے پولیس کے خلاف نعرہ بازی کرتے ہوئے نوجوان کی رہائی کا مطالبہ کیا اور الزام عائد کیا کہ پولیس جانبدارانہ رویہ اختیار کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف کارروائی نہیں کی جبکہ متاثرہ مسلم نوجوانوں کو مقدمات میں ماخوذ کرنے کیلئے سازش کی جارہی ہے ۔ احتجاج کرنے والے متاثرہ افراد نے الزام عائد کیا کہ حراست میں لیا گیا نوجوان رحمت الدین بے قصور ہے اور اس کے والد کریم الدین پر حملے کی اطلاع پر وہ اپنے مکان پہونچا تھا ۔ نوجوان کے ارکان خاندان نے پولیس سے مطالبہ کیا کہ اسے فوری رہا کیا جائے ۔ حسینی علم کوکا کی ٹٹی کے متاثرہ افراد ڈپٹی کمشنر پولیس ساؤتھ عنبر کشور جھا سے ملاقات کی اور نوجوان کی رہائی کا مطالبہ کیا ۔