کوہلی اور روہت کی جدوجہد تشویش ناک

   

نئی دہلی ۔ روہت شرما اور ویراٹ کوہلی ہندوستانی کرکٹ کے دونوں بڑے نام ہیں۔ ایک موجودہ کرکٹ کا دل ہے اور دوسرا اس کے دل کی دھڑکن۔ لیکن، مسئلہ یہ ہے کہ دل اور دل کی دھڑکن دونوں ٹھیک سے کام نہیں کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ٹیم انڈیا 12 سال بعد گھر پر پہلی ٹیسٹ سیریز ہارنے کے دہانے پر ہے لیکن خطرہ صرف نیوزی لینڈ سے سیریز ہارنے کا نہیں بلکہ بارڈر گواسکر ٹرافی کے ہارنے کا بھی ہے۔ اس لیے اب وقت آگیا ہے کہ روہت اور ویرات دونوں اپنا گیئر تبدیل کریں۔ بھلے ہی ٹیم انڈیا نے اس سال گھر پر کھیلی گئی تمام ٹسٹ سیریز جیت لی ہے، لیکن ان فتوحات کی آڑ میں سرخ گیند کی کرکٹ میں روہت اور کو کی جاری جدوجہد کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ ٹسٹ کرکٹ میں اس سال ان کی جدوجہد نظر آئی۔ روہت اورکوہلی دونوں ہی ٹیم انڈیا کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور اگر وہ کمزور ہوگئے تو ٹیم انڈیا کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اگر ہندوستانی ٹیم گھر پر کسی طرح جیت جاتی ہے تو آسٹریلیا میں فتح کے تانے بانے بْننا مشکل کام ثابت ہو سکتا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ سال 2024 میں ریڈ بال کرکٹ میں روہت شرما اور کوہلی کا ٹسٹ ریکارڈ مایوس کن ہے؟ اگرکپتان روہت شرما کے اعدادوشمار پر نظر ڈالیں تو انہوں نے اس سال اب تک کھیلی گئی 18 ٹسٹ اننگز میں 32.41 کی اوسط سے 551 رنز بنائے ہیں۔ انہوں نے 18 اننگز میں 6 مرتبہ دوہرے ہندسہ اسکور نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے اس دوران 2 سنچریاں اور 2 نصف سنچریاں بھی بنائیں۔کوہلی نے سال 2024 میں کھیلی گئی 9 ٹسٹ اننگز میں 28.5 کی اوسط سے 228 رنز بنائے ہیں۔ کوہلی نے اس عرصے کے دوران ایک بھی سنچری نہیں بنائی۔ ان کا سنچری کا انتظار ایک بار پھر طویل ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ اس سال کھیلے گئے ٹسٹ کی 9 اننگز میں کوہلی 3 مرتبہ دوہرے ہندسوں کو عبورنہیں کرپائے ۔