کوہلی سے پونے میں بڑی اننگز کی توقع لیکن ناقص فام پریشان کن

   

پونے ۔ ویرات کوہلی شروعات کر رہے ہیں لیکن وہ اس شروعات کو بڑی اننگز میں تبدیل نہیں کر پا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ81ویں بین الاقوامی سنچری کے انتظار میں اب کافی وقت لگ رہا ہے۔ پونے ٹسٹ میں کوہلی سے امیدیں ہیں، کیونکہ پچھلی بار جب وہ اس گراؤنڈ پر کھیلنے آئے تھے تو انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف ناقابل شکست 254 رنز بنائے تھے لیکن کیا یہ ممکن ہوگا؟ یہ سوال اس لیے ہے کہ کوہلی کی جو تصویریں نیٹ پراکٹس سے سامنے آئی ہیں وہ کچھ اور ہی کہانی بیان کر رہی ہیں۔ ۔ درحقیقت 23 اکتوبر کا دن کوہلی کے لیے پونے نیٹ پر اچھا نہیں تھا۔ جہاں فاسٹ بولرس انہیں پریشان کرتے نظر آئے، وہیں اسپنرز کے خلاف بھی جدوجہد ہوئی۔ جن بولروں نے ویراٹ کوہلی کو نیٹ میں آزادانہ طور پر کھیلنے کی اجازت نہیں دی وہ سب نیٹ بولر تھے۔ تشویش ظاہر کی جارہی ہے کوہلی کی حالت نیٹ بولروں کے سامنے ایسی ہوگی تو وہ نیوزی لینڈ کے عالمی بولروں کے خلاف بڑی اننگز کیسے کھیلیں گے؟ بلاشبہ کوہلی نے جنوبی افریقہ کے خلاف پونے میں کھیلے گئے آخری ٹسٹ میں ڈبل سنچری اپنے نام کی لیکن، اسی گراؤنڈ پر آسٹریلیائی ٹیم کے خلاف کھیلے گئے ٹسٹ میں ویرات کوہلی صرف 13 رنز بنا سکے۔ نیٹ میں ویراٹ کوہلی کی حالت دیکھنے کے بعد نیوزی لینڈ کے خلاف آسٹریلیا کے میچ میں بھی ایسی ہی صورتحال کا خدشہ ہے۔۔ اعداد و شمار بھی اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ تجزیہ نگار کیا کہہ رہے ہیں۔ ویراٹ کوہلی کی81ویں بین الاقوامی سنچری کا انتظار پچھلی 24 اننگز سے جاری ہے۔ ان کی حالیہ فارم پہلے جیسی نہیں ہے۔ بیٹنگ کے پہلے حصے میں تجزیہ نگاروں نے 2011 سے 2019 تک کا وقت رکھا ہے۔ اس مرحلے میں کوہلی نے 141 اننگز کھیلی ہیں جس میں انہوں نے 54.98 کی اوسط سے 7202 رنز بنائے ہیں۔ اس دوران انہوں نے27 سنچریاں اور 22 نصف سنچریاں اسکور کیں۔ ان کی بیٹنگ کا دوسرا نصف مرحلہ 2020 سے اب تک ہے۔ اس مرحلے میں ویراٹ کوہلی کی بیٹنگ اوسط صرف33.61 ہے۔ انہوں نے 56 اننگز میں 1815 رنز بنائے ہیں جس میں 2 سنچریاں اور 9 نصف سنچریاں ہیں۔