کویتا کے منہ توڑ جواب پر بی جے پی بوکھلاہٹ کا شکار

   


عوام کو گمراہ کرنا رکن پارلیمنٹ ڈی اروند کی عادت، ریاستی وزیر پرشانت ریڈی کی پریس کانفرنس

نظام آباد۔/19 نومبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) وزیر عمارات و شوارع مسٹر پرشانت ریڈی ، رکن اسمبلی نظام آباد اربن گنیش گپتا، ایم ایل سیزوی جی گوڑ، راجیشور راؤ نے آج یہاں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے رکن پارلیمنٹ نظام آباد ڈی اروند کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اروندنے کامیابی سے لے کر آج تک کوئی ترقیاتی کام انجام نہیں دیا۔ عوام کو گمراہ کرنا ان کی عادت ہے جس کی وجہ سے دیہاتوں کا دورہ کرنا ان کے لئے مشکل ہے کیونکہ انتخابات میں جو باتوں کا اعلان کیا تھا اس سے وفا نہیں کیا گیا اور باونڈ پیپر پر لکھ کر ہلدی بورڈ کا اعلان کیا تھا اس سے بھی منحرف ہوگئے۔ عوام میں موجود ناراضگی کو دیکھتے ہوئے اروند اخبارات کی سرخیوں میں رہنے کیلئے ہمیشہ من گھڑت بیان بازی کرتے ہیں۔ ان حرکتوں سے باز آنے کی مسٹر پرشانت ریڈی ، گنیش گپتا، وی جی گوڑ، راجیشور راؤ نے خواہش کی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران کویتا اور کے ٹی آر نے امریکہ میں اپنی ملازمتوں سے مستعفی ہوتے ہوئے تحریک میں شامل ہوگئے۔ بی جے پی ملک گیر سطح پر اپنی اہمیت کو کھورہی ہے جس کی وجہ سے ہمیشہ اختلافات پیدا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے شرد پوار اور ملائم سنگھ یادو ، ہیمنت سورین، رام ولاس پاسوان، کرشنا پٹیل و دیگر سیاستدانوں کے خاندانوں میں اختلافات پیدا کرنے کا اعزاز بی جے پی کو حاصل ہے۔ اس طرح کویتا کے ساتھ بھی یہ حرکت کرنے کی کوشش کی جارہی ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ جس کی وجہ سے کویتا منہ توڑ جواب دینے پر بی جے پی قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہیں۔ مسٹر پرشانت ریڈی، گنیش گپتا نے کہا کہ ریاست میں ارکان اسمبلی کی خریدی، منوگوڑ انتخابات کے بعد بی جے پی کا مکمل طور پر صفایا ہوگیا ہے جس کی وجہ سے اس طرح کی حرکت کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اروند گھٹیا شخصیت ہے اور بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے صدر منتخب ہونے کے بعد ریاست میں سیاسی وقار متاثر ہوتا جارہا ہے۔ اروند کے مکان میں تین الگ الگ پارٹیاں ہیں اور اپنی حقیقت کو چھپانے کیلئے دوسروں پر کیچڑ اُچھالا جارہا ہے۔ اروند کو انتخابات میں ناکام بنایا جائے گا۔