کھانا اور راشن کی تقسیم پر عائد کردہ پابندی پر غیر سرکاری تنظیموں کی برہمی

   

جی ایچ ایم سی کے رویہ پر اعتراض، جراثیم کش ادویات کے چھڑکاؤ کے عملہ اور متعدد افراد بھوکے فاقے
حیدرآباد۔5اپریل(سیاست نیوز) شہر میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے کھانے اور راشن کی راست تقسیم پر عائد کی گئی پابندی پر غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے شدید برہمی کا اظہار کیا جا رہاہے کیونکہ جو لوگ کھانا اور اناج کی تقسیم کر رہے ہیں ان کے سبب کچھ غریبوں کے علاوہ بے گھر افراد اور بعض مقامات پر پولیس اہلکاروں اور جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کرنے والوں کی بھی ضرورت پوری ہورہی ہے۔ صرف غیر سرکاری تنظیموں یا ادارو ںکی جانب سے ہی نہیں بلکہ مئیر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے فیصلہ کی ان ملازمین کی جانب سے بھی مذمت کی جا رہی ہے جو کہ دن رات سڑکوں پر رہتے ہوئے کورونا وائرس کے مقابلہ کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔شہر کی سڑکوں پر موجود لوگوں کو ان مخیر افراد کی جانب سے سربراہ کئے جانے والے کھانے کے سبب غذاء میسر آرہی اور غریب بستیوں میں غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے کی جانے والی راشن کٹس کے ذریعہ امداد کے باعث غریب عوام کو کچھ راحت حاصل ہوئی ہے لیکن مئیر جی ایچ ایم سی کی جانب سے عائد کئے جانے والے فیصلہ کے بعد ان لوگوں کی گاڑیوں کو ضط کیا جا رہاہے جن لوگوں کی جانب سے کھانے کی تقسیم عمل میں لائی جا رہی ہے اور راشن کٹس تقسیم کئے جا رہے ہیں۔ شہر میں راشن تقسیم کرنے والی ایک تنظیم کے ذمہ دار نے بتایا کہ ان کی جانب سے جب گھروں میں ضرورت ہے اور انہیں موصول ہونے والی اطلاعات کی بنیاد پر ان تک راشن پہنچایا جارہا ہے اور جی ایچ ایم سی کی جانب سے یہ کہا جا رہاہے کہ راشن کی تقسیم اور کھانے کی تقسیم کے دوران ان امور کا خیال نہیں رکھا جا رہا ہے جو کوروناوائرس کے سلسلہ میں اختیار کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اسی طرح کھانا تقسیم کرنے والی تنظیموں کے ذمہ داروں نے بتایا کہ شہر حیدرآباد میں کئی سلم علاقوں کے علاوہ بے گھر افراد تک کھانا پہنچانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن اس کے باوجود جی ایچ ایم سی کی جانب سے اس بات کی شکایت کی جا رہی ہے کہ کورونا وائرس کے احتیاطی تدابیر اور رہنمایانہ خطوط پر عمل نہیں کیا جا رہاہے۔شہر کے مرکزی علاقہ اسمبلی کے روبروگن پارک میں دوپہرکے وقت آرام کررہے جراثیم کش ادویات کا چھڑکاؤ کرنے والے عملہ نے غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے تقسیم کئے جانے والے کھانے سے اپنی بھوک مٹائی اور جب ان سے پوچھا گیا کہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے کوئی انتظام کیا گیا ہے تو انہوں نے بتایا کہ انہیں ہدایت دی گئی ہے کہ قریبی انا پورنا مرکز پر سے دوپہر کا کھانا حاصل کرلیں۔ ملازمین نے بتایا کہ مکمل لاک ڈاؤن کے سبب انہیں کوئی ہوٹل دستیاب نہیں ہے اسی لئے وہ تقسیم کئے جانے والے کھانے کے ذریعہ بھوک مٹا رہے ہیں ۔جی ایچ ایم سی اپنے ملازمین کے کھانے کا انتظام کرنے سے قاصر ہے اور جو کر رہے ہیں انہیں روکنے کی کوشش کر رہی ہے۔