موسمی امراض سے بچنے کا بہتر طریقہ ، مچھروں سے پاک ماحول محفوظ ، ڈینگو کے مریضوں میں اضافہ
حیدرآباد۔15جولائی (سیاست نیوز) کورونا وائر س کے اس دور میں کسی بھی وبائی مرض کو نظر انداز نہیںکیا جاسکتا اور نہ ہی ڈینگو کو نظر انداز کرتے ہوئے اسے ایک معمولی مرض تصور کیا جاسکتا ہے کیونکہ ماہرین کی جانب سے اس بات کی تحقیق کی جا رہی ہے کہ موسمی امراض بالخصوص ڈینگو کی صورت میں سانس لینے میں تکلیف اور دیگر پھیپھڑوں سے متعلق امراض کیوں ہونے لگے ہیں! ڈینگو سے محفوظ رہنے کیلئے لازمی ہے کہ مچھروں سے پاک ماحول رکھا جائے اوراشیائے تغذیہ میں احتیاط کیا جائے۔ موسمی امراض کے سلسلہ میں ماہر اطباء کا کہناہے کہ صاف پینے کے پانی اور صحت مند اشیائے تغذیہ کے ذریعہ وبائی موسمی امراض کوپھیلنے سے روکا جاسکتا ہے۔ شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست تلنگانہ کے اضلاع میں ڈینگو کے مریضوں کے علاوہ وبائی امراض کا شکار ہونے والوں کی تعداد میں ہورہے اضافہ کو دیکھتے ہوئے ڈاکٹرس نے مشورہ دیا ہے کہ گرم کھانا استعمال کرنے کے علاوہ پینے کے پانی کو ابال کراستعمال کیا جائے اور ابالے بغیر پانی کے استعمال سے اجتناب کیا جائے کیونکہ موسمی وبائی امراض کا شکار ہونے کی صورت میں قوت مدافعت کمزور ہونے لگتی ہے اور جب قوت مدافعت کمزور ہوتی ہے تو ایسی صورت میں کورونا وائرس جیسی مہلک بیماریوں کے حملہ آور ہونے کے خدشات میں اضافہ ہوجاتاہے اسی لئے بچوں اور بڑوں کو اشیائے تغذیہ کے استعمال میں احتیاط سے کام لینا چاہئے اس کے علاوہ اپنے اطراف کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے میں کسی قسم کی کوتاہی نہیں کرنی چاہئے ۔ موسم باراں کے ساتھ ہی بچوں میں سردی‘ کھانسی ‘ نزلہ ‘ بخار اور دیگر امراض معمول کی بات ہیں لیکن ان امراض کو نظر انداز فی زمانہ نہیں کیا جانا چاہئے ۔ غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ چند یوم کے دوران سانس لینے میں شکایت کے کئی مریض دواخانوں سے رجوع ہونے لگے ہیں اور ان میں کورونا وائرس کی علامات نہیں پائی جا رہی ہیں اور نہ ہی انہیں کورونا وائرس سے متاثرہ قرار دیا جا رہاہے لیکن ان میں بیشتر ڈینگو سے متاثر پائے جانے لگے ہیں ۔ موسم باراں کے ساتھ ہی عام طور پر ٹائیفڈ اور یرقان کے مریضوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہونے لگتا ہے اور اس طرح کے مریضوں کو بھی کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کیلئے قوت مدافعت کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹرس کے مطابق اگر شہریوں کی جانب سے پانی کو ابال کراستعمال کرنے کے علاوہ گرم گرم اشیائے تغذیہ کا استعمال کیا جاتا ہے اور ماحول کو صاف ستھرا رکھنے کے علاوہ مچھروں سے پاک ماحول رکھنے کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں ڈینگو کو پھیلنے سے بھی روکا جاسکتا ہے۔