کھانسی کے خلاف باورچی خانہ میں کئی ہتھیار موجود

   

حیدرآباد ۔ موسم کے بدلتے ہی بچوں اور بڑوں سمیت گھر کے بزرگ بھی وبائی بیماریوں میں گھرے نظرآ تے ہیں جس میں سب سے عام بیماری کھانسی ہے، یہ تکلیف دہ کھانسی لمبے عرصے تک جان نہیں چھوڑتی اور راتوں کی نیند الگ خراب کرتی ہے جس کا علاج اب نہایت آسان ہو گیا ہے۔ ماہرین جڑی بوٹیوں کے مطابق کھانسی کے علاج کے لئے ہر گھر کے باروچی خانہ میں موجود غذائیت سے بھرپور اجزاء السی کے بیج، میتھی دانہ اور کلونجی نہایت مفید ثابت ہوتی ہے، ان اجزا کے استعمال سے نا صرف کھانسی کی شدت میں کمی، کھانسی کا علاج بلکہ پیٹ کی چربی کا بھی جَلد خاتمہ ممکن ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق اِن تینوں اجزا سے بنے قہوے کا استعمال نا صرف کھانسی دور کرتا ہے بلکہ متعدد دیگر موسمی بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔
میتھی دانے، السی کے بیج اور کلونجی دانے سے قہوہ بنانے کا طریقہ:
بلغمی یا سوکھی کھانسی سے نجات حاصل کرنے کے لیے ایک چمچ میتھی دانہ، ایک چمچ السی کے بیج اور ایک چوتھائی چمچ کلونجی لے لیں۔اب ان تینوں اجزاء کو 3 کپ گرم پانی میں شامل کریں اور زیادہ سے زیادہ 4 منٹ تک پکائیں، بعد ازاں چولہا بند کر دیں اور نیم گرم ہونے پر یہ قہوہ نتھار کر محفوظ کر لیں۔اس قہوے کا استعمال دن میں دو بار (نیم گرم) کریں۔ماہرین کی جانب سے تجویز کیے گئے اس قہوے کے استعمال سے ہر قسم کی کھانسی میں آرام ملنے سمیت سردی کی شدت سے بھی بچاؤ ممکن ہے۔
دیگر گھریلو نسخے: شہد بھی کھانسی اوربلغم دورکرنے کے لیے بہترین قدرتی علاج ہے ۔ یہ اینٹی بیکٹیریل ، اینٹی آکسیڈنٹس اور مدافعاتی نظام کو مضبوط بنانے کی خصوصیات کا حامل ہے ۔ سینے کے انفیکشن اور کھانسی کے علاج کے لیے شہد آزمودہ اور بااثر دوا ہے ۔
ادرک کھانسی میں آرام فراہم کرنے والی ایک اور قدرتی دوا ہے۔ یہ اینٹی انفلامیٹری ، اینٹی بیکٹیریل ، اینٹی وائرل اور کھانسی کو دبا دینے کی خصوصیات سے بھرپور ہے ۔ یہ مدافعاتی نظام کو مضبوط بنا کر صحت و تندرستی فراہم کرتا ہے ۔چائے کے شوقین افراد ادرک کی چائے کا مزہ اور علاج دونوں ایک تیر سے دو نشانہ کرسکتے ہیں۔
نمک کے پانی کے غرارے کھانسی ، گلے کی خراش اور بلغم سے چھٹکارا پانے میں مدد دیتے ہیں۔ نیم گرم نمکین پانی سینے میں جمے بلغم کو باہر نکالنے میں مدد دیتا ہے اور گلے کی تکلیف میں آرام پہنچاتا ہے ۔ تلسی کھانسی کے دوا اور ادویات کا اہم جزو ہے ۔ یہ کھانسی سمیت بہت سی بیماریوں مثلاً معدے میں درد ، سردرد ، ورم ، ملیریا اور امراض قلب کے علاج میں مفید ثابت ہوتا ہے۔