کھمم اور ورنگل کارپوریشنوں کے انتخابات کی تیاریاں

   

حلقوں کی از سر نو حدبندی کا آغاز، دیگر 6 بلدیات میں بھی عنقریب الیکشن

حیدرآباد: تلنگانہ میں کونسل انتخابات کی مہم عروج پر ہے تو دوسری طرف حکومت نے مجالس مقامی کے انتخابات کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔ کھمم اور ورنگل میونسپل کارپوریشن کے علاوہ سدی پیٹ ، نکریکل ، اچم پیٹ ، کتور ، میونسپلٹیز کے انتخابات کی تیاریوں کے ضمن میں پہلے مرحلہ کے طور پر حلقہ جات کی از سر نو حدبندی کا آغاز کیا گیا ہے۔ توقع ہے کہ اپریل میں مجالس مقامی کے لئے انتخابی اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت نے کھمم اور ورنگل کارپوریشنوں کی نشستوں میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے ۔ کھمم میں موجودہ وارڈس کی تعداد کو 50 سے بڑھاکر 60 کرنے و ورنگل کے 58 وارڈس کو بڑھاکر 66 کرنے کی تجویز ہے۔ ایسے وارڈس جن میں رائے دہندوں کی تعداد زیادہ ہے، انہیں منقسم کرکے نئے وارڈس کی تشکیل عمل میں آئیگی۔ بتایا جاتا ہے کہ پسماندہ طبقات اور خواتین کے تحفظات کے تعین کیلئے بھی سرکاری سطح پر سرگرمیاں شروع ہوچکی ہے۔ سدی پیٹ میونسپلٹی کی نشستوں کو بڑھاکر 43 کرنے کا منصوبہ ہے ۔ اسی طرح دیگر میونسپلٹیز کے وارڈس کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا ۔ پرنسپل سکریٹری بلدی نظم و نسق اروند کمار کے مطابق وارڈس کی از سر نو حدبندی کا کام شروع ہوچکا ہے اور عہدیدار مقامی عوامی نمائندوں اور عوام سے اعتراضات حاصل کرنے کے بعد حکومت کو رپورٹ پیش کریں گے ۔ عہدیداروں سے تجاویز ملنے کے بعد حدبندی کے بارے میں اعلامیہ جاری کیا جائے گا۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں کمزور مظاہرہ کے نتیجہ میں ٹی آر ایس نے کھمم اور ورنگل پر توجہ مرکوز کردی ہے۔ ریاستی وزیر کے ٹی راما راؤ نے دونوں اضلاع میں کئی ترقیاتی پروگراموں کا آغاز کیا۔ ان کا دورہ کونسل نشستوں کے علاوہ کارپوریشن کے انتخابات کے لئے انتخابی مہم کا حصہ تھا۔ سابق میں دونوں کارپوریشنوں پر ٹی آر ایس کا قبضہ رہا۔ بی جے پی نے دونوں اضلاع میں ٹی آر ایس کے کئی قائدین کو پارٹی میں شامل کرتے ہوئے مقابلہ کو دلچسپ بنادیا ہے۔ گریٹر ورنگل کی 58 نشستوں میں ٹی آر ایس کو 44 پر کامیابی حاصل ہوئی جبکہ کانگریس 4 اور بی جے پی اور سی پی ایم کو ایک ایک نشست حاصل ہوئی تھی۔ باغی امیدوار 8 حلقوں میں کامیاب رہے جنہوں نے بعد میں ٹی آر ایس سے وابستگی اختیار کرلی۔ کھمم کی 50 نشستوں میں ٹی آر ایس نے 34 پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ کانگریس کو 10 نشستیں حاصل ہوئیں جبکہ سی پی ایم اور وائی ایس آر کانگریس کو دو نشستوں پر اکتفا کرنا پڑا۔ بی جے پی نے کھمم میں 11 حلقوں پر مقابلہ کیا تھا لیکن ایک بھی نشست حاصل نہیں ہوئی ۔ حلقوں کی حدبندی کی تکمیل کے بعد اسٹیٹ الیکشن کمیشن انتخابی اعلامیہ جاری کردے گا ۔