فلوریڈا: کورونا وائرس سے قبل ماسک کا استعمال ہاسپٹلس میں ڈاکٹرز یا پھر ایسے مقامات میں کیا جاتا تھا جہاں دھول مٹی ہو اور سانس لینے میں دشواری ہو ، مگر کورونا وبا کے ساتھ ہی ماسک کے استعمال میں واضح اضافہ ہوا ہے اور کئی طرح کے ماسک بھی مارکٹس میں دستیاب ہیں مگر سائنسدانوں کو ایسے شواہد ملے ہیں کہ کورونا کے دوران مارکٹ میں ایسے ماسک بھی فروخت ہو رہے ہیں جن پر مضر صحت کیمیکل لگائے گئے ہیں۔ ابتدائی جانچ میں متعدد مرکبات کے آثار معلوم ہوئے ہیں جو صحت اور ماحولیاتی وجوہات کی بنا پر بہت حد تک محدود ہیں۔ماہرین کے مطابق ماسک پر ایسا کیمیکل لگایا جاتا ہے جو آنکھوں، کان اور ناک میں جلن، کھانسی اور گھبراہٹ پیدا کرتے ہیں، غیرمعیاری فیس ماسک میں الرجنز اور کار سینوجنز جیسے زہریلے اجزا پائے گئے ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ غیرمعیاری فیس ماسک میں یہ زہریلے اجزا سانس کے راستے آپ کے جسم میں داخل ہو کر صحت کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتے ہیں جبکہ ماہرین نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ وہ ماسک خریدتے وقت معیار کا خاص خیال رکھیں۔