کیا مغل گارڈن کا نام بدلنے سے مسائل حل ہوجائیں گے؟

   

لکھنؤ: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)کی سربراہ و سابق وزیر اعلی مایاوتی نے مرکزی حکومت کے ذریعہ دہلی میں واقع مغل گارڈن کا نام تبدیل کئے جانے پر سوال کھڑا کرتے ہوئے پوچھا کہ ‘کیاراشٹرپتی بھون کے مشہور مغل گارڈن کا نام تبدیل کرنے سے ملک اور عوام کو درپیش مسائل حل ہوجائیں گے ؟۔بی ایس پی سپریمو نے یہاں اس حوالے کئے گئے اپنے ٹوئٹس میں لکھا’کچھ مٹھی بھر لوگوں کو چھوڑ کر ملک کی پوری عوام زبردست مہنگائی، غریبی و بے روزگاری وغیرہ کی کشیدگی بھری زندگی سے پریشان ہیں۔جن کے تصفیہ پر توجہ مرکوز کرنے کے بجائے تبدیل مذہب،ناموں کی تبدیلی،بائیکاٹ و نفرتی تقریروں وغیرہ کے ذریعہ لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش سخت نامناسب اور کافی تکلیف دہ ہے ‘۔انہوں نے اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں ناموں کی تبدیلی پر حکومت کو گھیرتے ہوئے اس سے ہونے والے فائدے کے بارے میں سوال کیا اور پوچھا کہ کیا نام کی تبدیل سے عوام کو درپیش مذکورہ بالا مسائل حل ہوجائیں گے ۔ انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا’تازہ واقعہ کے تحت راشٹر پتی بھون کے مشہو مغل گارڈن کا نام تبدیل کرنے سے کیا ملک و یہاں کے کروڑ لوگوں کے یومیہ سلگتے مسائل دور ہوجائیں گے ۔ ورنہ پھر عوام اسے بھی حکومت کے ذریعہ اپنی کمیوں و ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش ہی باور کرے گی۔ملحوظ رہے کہ مرکزی حکومت نے راشٹر پتی بھون میں واقع مشہور مغل گارڈن کا نام تبدیل کر کے اسے ‘امرت ادیان’ کے نئے نام سے موسوم کیا ہے ۔