کیا چین ایک بار پھر مسعود اظہر کی حمایت کرے گا ؟

   

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں رائے شماری
مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے نتیجہ کا سب کو انتظار

بیجنگ؍ واشنگٹن؍ اقوام متحدہ۔ 13 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) اب جبکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں جیش محمد کے سربراہ مسعود اظہرکو عالمی دہشت گرد قرار دیئے جانے کی قرارداد پیش کی جانے والی ہے، وہیں دوسری طرف چین نے یہ اشارے دیئے ہیں کہ وہ اس قرارداد کو منظور ہونے نہیں دے گا جس کے لئے چین نے یہ استدلال پیش کیا ہے کہ یہ ایک ایسا تنازعہ ہے جس کی یکسوئی اس انداز اور سازگار ماحول میں ہونی چاہئے جو سب کیلئے قابل قبول ہو۔ جب تک قارئین یہ سطور پڑھ رہے ہوں گے، بہت ممکن ہے کہ مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دیا گیا ہے یا نہیں، اس کے بارے میں انہیں تفصیلات معلوم ہوچکی ہوں گی۔ فرانس، برطانیہ اور امریکہ نے 27 فروری کو القاعدہ سنیکشنس کی 1267 کمیٹی کے تحت مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی تجویز پیش کی تھی۔ دوسری طرف امریکہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ مسعود اظہر نے وہ تمام ’’کارہائے نمایاں‘‘ انجام دیئے ہیں جس کے تحت اسے عالمی دہشت گرد قرار دینے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہونی چاہئے۔ جیش محمد نے 50 سالہ مسعود اظہر کی قیادت میں ہندوستان میں کئی تخریبی کارروائیاں انجام دی ہیں جن میں پارلیمنٹ پر حملہ، پٹھان کوٹ ایرفورس بیس، جموں اور اُری میں واقع فوجی کیمپس پر حملہ اور گزشتہ ماہ 14 فروری کو پلوامہ میں دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری بھی جیش محمد نے قبول کی ہے جس میں سی آر پی ایف کے زائد از 40 جوان ہلاک ہوگئے تھے۔ اس وقت ساری دنیا کی آنکھیں چین پر لگی ہوئی ہیں جس سے قبل ازیں بھی مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی ہندوستان کی کوششوں پر پانی پھیر دیا تھا، مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کے لئے مقررہ موت اندرون24 گھنٹے ختم ہوجائے گی یعنی اس دوران اگر کوئی مثبت یا منفی رائے کا اظہار کرنا چاہے تو کرسکتا ہے۔ کمیٹی ارکان کو نوآبجیکشن کے لئے وقت دیا گیا ہے اور24 گھنٹوں بعد یہ موت ؍ وقت ختم ہوجائے گا۔ مذکورہ کمیٹی اپنے ارکان کی رائے شماری کی مدد سے فیصلہ کرتی ہے۔ گزشتہ 10 سال کے دوران سلامتی کونسل میں مسعود اظہر سے متعلق یہ تجویز چوتھی بار پیش کی گئی ہے۔ پلوامہ حملے میں جیش محمد کے ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت بھی ہندوستان نے ہندوستان کو فراہم کئے ہیں، البتہ 14 فروری کے بعد ہند و پاک کے درمیان ڈرامائی طور پر کشیدگی میں اضافہ ہوا تھا جس میں ہندوستان کا یہ دعویٰ کہ اس نے پاکستان کا F-16 لڑاکا طیارہ مار گرایا ہے اور پاکستان یہ دعویٰ کہ ہندوستان کاMiG طیارہ تباہ کیا گیا ہے اور ہندوستان کے ونگ کمانڈر ابھینندن ورتھمان کی گرفتاری اور وزیراعظم پاکستان عمران خان نے جذبہ خیرسگالی سے ابھینندن کی رہائی ایسے واقعات ہیں جو گزشتہ ماہ الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے علاوہ سوشیل میڈیا پر بھی چھائے رہے۔