کیا ہندوستانی نژاد رشی سونک برطانیہ کے نئے وزیر اعظم ہوں گے؟

,

   

بورس جانسن کی ’’پارٹی گیٹ‘‘ نے انہیں کہیں کا نہ رکھا، استعفیٰ کے مطالبہ میں شدت

لندن ۔ اب جبکہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن کی نام نہاد شراب پارٹی نے امریکہ کے سابق صدر رچرڈ نکسن کے واٹر گیٹ اسکینڈل کی یاد تازہ کردی ہے۔ اس تنازعہ کو بھی ’’پارٹی گیٹ‘‘ کہا جارہا ہے جہاں خود ان کی کنزرویٹیو پارٹی کے ارکان ان سے استعفی کا مطالبہ کررہے ہیں وہیں دوسری طرف برطانیہ میں اب بورس جانسن کے جانشین کے طور پر بھی کئی نام لئے جارہے ہیں جن میں سب سے زیادہ گشت کرنے والا نام بورس جانسن کے ہندوستانی نژاد چانسلر رشی سونک کا ہے۔ حالانکہ ان کی پیدائش برطانیہ میں ہوئی لیکن ان کی والدہ ایک فارماسسٹ اور والد ایک ہیلت پریکٹشنر تھے۔ رشی سونک نے آکسفورڈ اور اسٹینفورڈ یونیورسٹی سے گریجویشن کیا۔ ان کی شادی مشہور و معروف آئی ٹی کمپنی انفوسیس کے معاون بانی نارائنا مورتی کی بیٹی اکشتا مورتی سے ہوئی۔ رشی سونک نے سب سے پہلے برطانوی پارلیمنٹ میں 2015 میں قدم رکھا جب وہ یارک شائر کی نمائندگی کرنے والے ایم پی منتخب ہوئے۔ انہوں نے برطانیہ کے بریگزیٹ سے اخراج کے فیصلہ کی ہمیشہ تائید کی۔ جب سے انہوں نے چانسلر کا عہدہ سنبھالا تب سے ہی یہ چہ میگوئیاں جاری ہیں کہ رشی سونک کی نظریں اب 10 ڈاوننگ اسٹریٹ پر ہیں جو برطانوی وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہ ہے۔ فی الوقت وہ 11 ڈاؤننگ اسٹریٹ میں رہائش پذیر ہیں۔ بورس جانسن کو اپنی ہی پارٹی میں تنقیدوں کا سامنا ہے کیونکہ ان سے ایک ایسی غلطی ہوگئی جو انہیں شاید بحیثیت وزیر اعظم نہیں کرنی چاہئے تھی۔ انہوں نے کووڈ پروٹو کول کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی سرکاری رہائش گاہ کے پائیں باغ میں ایک پارٹی کا اہتمام کیا تھا جو لاک ڈاون کے ضوابط کے مغائر تھی۔ سونک اور ان کی اہلیہ اکشیتا اپنی بے انتہا دولت کے لئے ابھی اکثر و بیشتر شہ شرخیوں میں رہا کرتے تھے۔ اگر رشی سونک برطانیہ کے نئے وزیر اعظم بن گئے تو وہ ایک نئی برطانوی ہندوستانی تاریخ رقم کریں گے۔