کیا یہ کسی کے بیٹے کی شادی ہے یا باپ کی برسی ہے ؟ رام مندر افتتاحی تقریب کے دعوت نامہ پر جے ڈی یو لیڈر کا متنازعہ بیان

,

   

پٹنہ :جے ڈی (یو) کے رکن پارلیمنٹ کوشلندر کمار نے رام مندر کے افتتاح کے دعوت نامے پر متنازعہ تبصرہ کیا۔انہوں نے جمعہ کو رام مندر کے تقدس کی تقریب میں شرکت کیلئے مختلف سیاسی شخصیات اور مہمانوں کو دیے گئے دعوت ناموں پر سوال اٹھاتے ہوئے متنازعہ بیان دیا۔انہوں نے کہا کہ کیا یہ کسی کے بیٹے کی شادی ہے یا باپ کا جنازے یا برسی ہے جس میں وہ مدعو کر رہے ہیں؟ ہمیں دعوت نامہ موصول نہیں ہوا اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم ایودھیا نہیں جائیں گے۔وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی طنز کرتے ہوئے کمار نے کہا کہ سیتا کے بغیر ایودھیا کا دورہ کرنے والوں کو 2024 میں برکت نہیں ملے گی۔مودی 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کی نقاب کشائی کے موقع پر مرکزی ا سٹیج لیں گے۔ مندر کے احاطے کو بعد کی تاریخ میں عوام کے لیے کھول دیا جائے گا۔ اس تقریب میں امیتابھ بچن، ویرات کوہلی، سچن تندولکر، اور مکیش امبانی جیسی مشہور شخصیات مدعو افراد میں شامل ہیں۔تاہم، افتتاحی تقریب کے دعوت ناموں نے سیاسی تنازعہ کو جنم دیا ہے جب کئی سیاست دانوں نے محسوس کیا کہ انہیں چھوڑ دیا گیا ہے۔بہار کے نالندہ میں ایک پروگرام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے، جے ڈی یو لیڈر نے کہا کہ ایودھیا سب کا ہے اور اس پر کوئی قبضہ نہیں کر سکتا۔انہوں نے مزید کہا کہ بھگوان رام کی پوجا ایک دن میں ختم نہیں ہوگی اور جو بھی افتتاحی تقریب کے لیے دعوت نامے بھیج رہا ہے وہ احمق ہے۔ چہارشنبہ کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے رہنما جتیندر اوہاد نے یہ کہہ کر ایک ایسا ہی تنازعہ کھڑا کیا کہ بھگوان رام گوشت کھاتے تھے۔کمار کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے مندر ٹرسٹ کے چیف پجاری، آچاریہ ستیندر داس جی مہاراج نے کہا کہ دعوت نامے اعزازی خطوط ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ کسی کو عظیم الشان تقریب میں مدعو کیا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم چھوٹے سے چھوٹے کاموں کیلئے دعوت نامے بھیجتے ہیں۔ ایک بیوقوف جسے علم نہیں وہ ہمیشہ ایسی زبان استعمال کرتا ہے۔ اسے اپنی حماقت کو اپنے پاس رکھنا چاہیے۔