تھیروننتاپورم (کیرالا): گھر پر قبضہ کرلینے کی بنک کی جانب سے دھمکی ملنے کے بعد ماں اور بیٹی نے خودکو آگ لگالی۔ یہ واقعہ کیرالا کے تھروننتاپورم ضلع میں پیش آیا۔ تفصیلات کے مطابق ۹۱/ سالہ ویشنوی اور اس کی ماں لتا کو آگ لگنے کی وجہ سے ان کا جسم تقریبا جھلس گیا تھا۔ انہیں تھروننتاپورم میڈیکل کالج ہاسپٹل میں میں نہایت تشویشناک حالت میں شریک کروایا۔ تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ بروز منگل دن میں تین بجے پیش آیا۔ ویشنوی کی والدہ کو بنک کی جانب سے مبینہ دھمکی دی گئی کہ بنک کی جانب سے ان کا مکان چھین لیا جائے گا۔ ویشنوی کے والد اس دنیا سے چل بسے ہیں۔ اس دھمکی کے بعد لتا اور ویشنوی نے اپنے آپ کو زندہ جلالیا۔
مریامٹم پولیس اسٹیشن نے اس سلسلہ میں ایک کیس درج کرلیا۔ ذرائع کے مطابق اس خاندان والوں نے کنارا بنک سے ہاؤزنگ لون کے تحت پانچ لاکھ روپے لون لیا تھا۔ معاشی تنگی کی وجہ کچھ عرصہ گذر جانے کے باوجود بھی وہ رقم ادا نہیں کرپائے۔ جمعہ کے روز بنک کے عہدیدار ان کے گھر آئے اور گھر کو قبضہ میں لینے کی کوشش کئے۔ لیکن ویشنوی او راس کی ماں لتا نے بنک عہدیداروں کو تحریرا لکھ کردیا کہ وہ منگل کے روز جملہ رقم ادا کردیں گے۔ ان کے ایک پڑوسی نے بتایا کہ مذکورہ خاندان لون کی پابجائی کرنے کیلئے گھر کوفروخت کرناچاہ رہاتھا۔ او ر وہ گھر خریدنے والوں کو تلاش کررہے تھے۔ لیکن منگل تک کوئی اس گھر کو خریدنے والا نہ ملا۔ بنک کے عہدیدار ا ن پر دباؤ ڈال رہے تھے۔
او ر دھمکی دے رہے تھے کہ ان کے گھر پرقبضہ کرلیا جائے گا۔ منگل کے روز بنک عہدیدار ان کے گھر قبضہ کرنے کیلئے پہنچ گئے۔ اس کے ماں او ربیٹی نے اپنے آپ کو آگ لگالی۔ اسی دوران کیرالا کے وزیر خزانہ تھومس اساک نے اس واقعہ پر اظہا رافسوس کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک بدترین واقعہ ہے۔ بنک عہدیداروں کو چاہئے کہ جذبات کو پیش نظر رکھ کر کا م کریں۔ ہم اس مسئلہ کو ریاستی سطح پر اٹھائیں گے۔ ہم اس معاملہ میں متاثرہ خاندان کی ہر ممکنہ مدد کریں گے۔