کیرالہ اسمبلی کے سی اے اے پر کچھ اختیارات نہیں ہیں:روی شنکر پرساد

,

   

ترواننت پورم: کیرالہ اسمبلی نے منگل کو شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف قرار داد منظور کرنے کے بعد مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے کہا کہ یہ ایکٹ بالکل قانونی اور آئینی ہے ، اور یہ پورے ملک پر لاگو ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ قانون کی ساتویں شق کے تحت پارلیمنٹ کو مضامین کے حوالے سے قانون پاس کرنے کا اختیار ہے ، اور یہ کسی ریاستی اسمبلی کے دائرہ کار میں نہیں ہے۔

میڈیا سے بات چیت کے دوران پرساد نے اس بات پر زور دیا کہ پارلیمنٹ کو شہریت کے سلسلے میں قانون پاس کرنے کا اختیار حاصل ہے ، اور کیرالہ اسمبلی ایسے قوانین کو پاس نہیں کرسکتی ہے۔

پرساد نے اس ایکٹ کو ختم کرنے کے لئے کیرالہ اسمبلی کی قرارداد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اصرار کیا کہ وزیر اعلی پنارائی وجین کو اس معاملے پر بہتر قانونی مشورے لینا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ اس قانون کا تعلق تین ممالک پاکستان ، بنگلہ دیش اور افغانستان کی چھ ستاوندہ برادریوں سے ہے۔ یہ قانون پورے ملک پر پابند ہے۔ سی اے اے کا تعلق کسی ہندوستانی مسلمان سے نہیں ہے۔

انہوں نے سابق وزرائے اعظم اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کا حوالہ دیا جنہوں نے یوگنڈا اور سری لنکا کے تاملوں میں سے اقلیتوں کو شہریت دی۔ انہوں نے پوچھا کیا کہ اگر کانگریس کے لئے یہ ٹھیک ہے تو پھر یہ معاملہ کیسا ہے جب وزیر اعظم نریندر مودی یا وزیر داخلہ امت شاہ کرنے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس قانون کی کوئی بھی شق ہندوستانی شہری سے یا کسی ہندوستانی مسلمان سے اسکی شہریت نہیں چھینتا ہے ، اور اس قانون پر غلط معلومات پھیلانے کا کام کانگریس جیسی پارٹیاں کر رہی ہے۔

قومی آبادی کے اندراج (این پی آر) کے بارے میں ، پرساد نے کہا کہ یہ مردم شماری ایکٹ کے تحت چلنے والی ایک مردم شماری ہے اور آبادی کے اعداد و شمار کو مرکز اور ریاستی حکومتوں کے لئے پالیسی سازی کے لئے استعمال کیا جاتا ہے۔

گاندھی پارک تروانانت پورم میں ایک اچھی اور موثر عوامی جلسہ کا انعقاد کرنے والے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپوزیشن جماعتوں کے ذریعہ تشدد پھیلانے کے لئے چلائی جانے والی غلط معلومات پر مبنی مہم پر یقین نہ کریں۔ انہیں یقین دلایا کہ اس قانون سے کسی ہندوستانی شہری کو کوئی اثر نہیں پڑتا ہے۔