کے سامباشیوراؤ بلامقابلہ سی پی آئی کے ریاستی سکریٹری منتخب

   

حیدرآباد میں سی پی آئی کے ریاستی اجلاس میں فیصلہ، آئندہ تین سال تک عہدہ کی میعاد
حیدرآباد ۔ 23 اگست (سیاست نیوز) سی پی آئی کے رکن اسمبلی کے سامباشیوراؤ دوبارہ تلنگانہ سی پی آئی کے بلامقابلہ سکریٹری منتخب ہوگئے۔ حیدرآباد میں منعقدہ سی پی آئی کے ریاستی اجلاس میں پی وینکٹ ریڈی نے ریاستی سکریٹری عہدہ کیلئے کے سامباشیوراؤ کے نام کی تجویز پیش کی جس کی دوسروں نے تائید کی جس سے کے ساماشیوراؤ تلنگانہ سی پی آئی کے دوسری مرتبہ اسٹیٹ سکریٹری منتخب ہوگئے۔ تین سال تک کے سامباشیوراؤ اس عہدہ پر برقرار رہیں گے۔ فی الحال کے سامبا شیوراؤ اسمبلی حلقہ کتہ گوڑم ضلع کھمم سے بحیثیت رکن اسمبلی نمائندگی کررہے ہیں۔ تین سال قبل انہیں پہلی مرتبہ انتخاب کے ذریعہ سکریٹری بنایا گیا تھا۔ اسمبلی انتخابات میں کانگریس سے اتحاد کرنے میں انہوں نے اہم رول ادا کیا تھا۔ اتحاد میں کانگریس پارٹی نے سی پی آئی کو اسمبلی حلقہ کتہ گوڑم چھوڑا تھا جہاں سے کے سامباشیوراؤ منتخب ہوئے۔ اس کے علاوہ کانگریس پارٹی نے سی پی آئی کو کونسل کے دو نشستیں دینے سے اتفاق کیا تھا جس میں ایک سی پی آئی کے قائد کو ایم ایل سی بنادیا گیا ہے۔ کتہ گوڑم کے رہنے والے سامباشیوراؤ نے سی پی آئی کے عام کارکن کی حیثیت سے اپنے سیاسی سفر کا آغاز کیا تھا۔ 1984ء میں انہیں پہلی مرتبہ کتہ گوڑم کا سکریٹری بنایا گیا تھا۔ 1987ء میں کتہ گوڑم منڈل پرشید کے انتخابات میں کامیاب ہونے کے بعد صدر منڈل پریشد منتخب ہوئے۔ 1999 اور 2004ء کے اسمبلی انتخابات میں مقابلہ کرتے ہوئے شکست سے دوچار ہوگئے۔ 2005ء میں متحدہ ضلع کھمم کے سکریٹری بنے۔ 2009ء میں پہلی مرتبہ اسمبلی کیلئے منتخب ہوئے۔ 2023ء میں دوسری مرتبہ اسمبلی انتخابات میں کامیاب ہوئے۔2