کے سی آر حکومت کی بدعنوانیوں کے خلاف مرکزی وزارت داخلہ سے نمائندگی

   

بھٹی وکرمارکا کا اعلان ، آج سے ریاست کے سرکاری دواخانوں کا دورہ

حیدرآباد ۔ 30 ۔ اگست (سیاست نیوز) کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے قائد بھٹی وکرمارکا نے اعلان کیا کہ ریاست میں پراجکٹس کی تعمیر اور محکمہ برقی میں بڑے پیمانہ پر دھاندلیوں کی سی بی آئی تحقیقات کے لئے مرکز سے نمائندگی کی جائے گی۔ حیدرآباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ کے سی آر کی زیر قیادت حکومت نے آبپاشی پراجکٹس اور برقی کی خریداری کو اسکام میں تبدیل کردیا ہے۔ دونوں معاملات میں بڑے پیمانہ پر کمیشن حاصل کرتے ہوئے عوام پر زائد بوجھ عائد کیا گیا۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ ٹی آر ایس کا مطلب تلنگانہ راشٹرا سمیتی نہیں بلکہ عارضی سیاسی سمیتی ہے جس کا کوئی مستقبل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ برسوں میں کے سی آر نے بے قاعدگیوں کی طویل فہرست تیار کرلی ہے ۔ اقتدار کے نشہ میں ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ من مانی بیانات دے رہے ہیں ۔ بھٹی وکرمارکا نے کہا کہ پراجکٹس کے نام پر لوٹ مچائی جارہی ہے اور حکومت کو کسانوں کی مشکلات کی کوئی فکر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام کو آبپاشی کے بارے میں شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ کالیشورم پراجکٹس کی تکمیل سے قبل ہی چیف منسٹر پالمور رنگا ریڈی پراجکٹ پر توجہ مرکوز کرچکے ہیں۔ کالیشورم کا کام 25 فیصد مکمل ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جورالہ ، ناگرجنا ساگر ، نیٹم پالو اور کلواکرتی جیسے پراجکٹس کانگریس دور حکومت میں تعمیر کئے گئے لیکن کانگریس نے کبھی بھی ٹی آر ایس کی طرح دعویداری نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ آندھراپردیش کے تمام اہم آبپاشی پراجکٹس کانگریس دورحکومت کے تعمیر کردہ ہے۔ پرانہیتا چیوڑلہ پراجکٹ کی ری ڈیزائننگ کے ذریعہ عوام پر ایک لاکھ 30 ہزار کروڑ کا بوجھ عائد کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برقی خریداری کے معاملہ میں اپوزیشن نے چیف منسٹر سے سوال کیا تھا لیکن ریٹائرڈ عہدیدار پربھاکر راؤ نے اس کا جواب دیا ۔ عہدیدار کو چیف منسٹر کی جانب سے جواب دینے کی کیا ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر بی جے پی ریاستی حکومت کے خلاف الزامات میں سنجیدہ ہے تو اسے مرکز سے سی بی آئی تحقیقات کی سفارش کرنی چاہئے ۔ بھٹی وکرمارکا نے 31 اگست تا 15 ستمبر ریاست کے مختلف اضلاع کا دورہ کرتے ہوئے سرکاری دواخانوں میں طبی سہولتوں کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست میں وبائی امراض میں اضافہ کے سبب لاکھوں افراد ہاسپٹلس میں شریک ہیں ، خاص طور پر سرکاری دواخانوں میں طبی سہولتوںکی کمی کے سبب مریضوںکی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے۔ بھٹی وکرمارکا 31 اگست کو کریم نگر ، پدا پلی اور بھوپال پلی کے سرکاری دواخانوں کا دورہ کریں گے ۔ یکم ستمبر کو ورنگل ، 2 ستمبر حیدرآباد ، 3 ستمبر ملگ اور پیناپاکا، 4 ستمبر بھدرا چلم ، 5 ستمبر کتہ گوڑم اور کھمم ، 6 ستمبر سوریا پیٹ اور نلگنڈہ ، 7 ستمبر مدھیرا ، 8 اور 9 ستمبر حیدرآباد ، 10 ستمبر کاما ریڈی ، میدک ، سنگا ریڈی ، 11 ستمبر وقار آباد اور محبوب نگر ، 14 ستمبر گدوال ، ونپرتی اور 15 ستمبر کو ناگرکرنول اور رنگا ریڈی کے سرکاری دواخانوں کا دورہ کریں گے۔