کے سی آر خاندان کے اثاثہ جات میں غیر معمولی اضافہ : بنڈی سنجے

   

Ferty9 Clinic

24 گھنٹے برقی سربراہی ثابت کرنے کا چیلنج، لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر تقریر
حیدرآباد ۔10۔ اگست (سیاست نیوز) بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ بنڈی سنجے نے چیلنج کیا کہ تلنگانہ میں زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی سربراہی ثابت کی جائے تو وہ استعفیٰ دینے کیلئے تیار ہے۔ لوک سبھا میں تحریک عدم اعتماد پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے بنڈی سنجے نے کانگریس اور بی آرا یس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کیوں پیش کی گئی اس بارے میں اپوزیشن کا موقف واضح نہیں ہے۔ اپوزیشن قائدین کے رویہ پر ساری دنیا ہنس رہی ہے۔ انہوں نے راہول گاندھی کی جانب سے ایوان میں فلائنگ کس کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ اس طرح کی حرکتوں سے قائد اپوزیشن عوام میں مذاق کا موضوع بن چکے ہیں۔ راہول گاندھی کبھی گلے لگ جاتے ہیں تو کبھی آنکھ مارتے ہیں ، ان کا یہ رویہ مضحکہ خیز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کرنے والی حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد کو عوام برداشت نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ ممتا بنرجی ، کجریوال ، نتیش کمار اور کے سی آر سے کچھ نہیں ہوگا۔ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں این ڈی اے حکومت ایک طاقتور بھارت کی تیاری کی جدوجہد کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ علحدہ تلنگانہ کیلئے 1400 نوجوانوں نے اپنی جان قربان کی۔ علحدہ ریاست کے قیام کے بعد عوام کی امیدوں پر پانی پھیر دیا گیا ۔ ریاست کی تقسیم سے قبل کانگریس کے اقتدار میں تلنگانہ کو نظر انداز کردیا گیا۔ انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ میں سشما سوراج نے علحدہ تلنگانہ کی تائید کی تھی۔ ان کی دھمکی کے بعد کانگریس پارٹی نے تلنگانہ تشکیل دیا۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر کے افراد خاندان کے اثاثہ جات میں بھاری اضافہ ہوا ہے ۔ بی آر ایس ایک خاندانی پارٹی ہے اور یہ پارٹی بڑے پیمانہ پر کرپشن میں ملوث ہے۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ کے سی آر کا مطلب قاسم چندر شیکھر رضوی ہے۔ اقتدار میں آنے کے بعد چیف منسٹر کے فرزند کے اثاثہ جات میں 400 گنا اضافہ ہوا۔ چیف منسٹر کی اہلیہ کے اثاثہ جات 1800 فیصد بڑھ گئے۔ تلنگانہ کے کسانوں کی اقل ترین آمدنی 112236 ہے جبکہ چیف منسٹر کے سی آر زراعت کے ذریعہ 5985000 آمدنی حاصل کر رہے ہیں۔ انہوں نے زرعی شعبہ کو 24 گھنٹے برقی کی سربراہی کے دعوے کو مضحکہ خیز قرار دیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت کے فنڈس کا بیجا استعمال کیا جارہا ہے۔