رہنما خطوط تیار کرنے عہدیداروں کو ہدایت، ماہانہ 3016 روپئے ادا کئے جائیں گے
2018 ء اسمبلی چناؤ کے وعدہ کی 4 سال بعد تکمیل
حیدرآباد ۔11۔ اگست (سیاست نیوز) تلنگانہ میں طلبہ اور نوجوانوں کی تائید کے حصول پر بی آر ایس کے سربراہ کے چندر شیکھر راؤ نے توجہ مرکوز کی ہے ۔ حالیہ دنوں مختلف طبقات کے لئے فلاحی اسکیمات کے اعلان کے بعد کے سی آر نے بیروزگار نوجوانوں کے ماہانہ الاؤنس کی اسکیم پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے ۔ 2018 ء اسمبلی انتخابات میں کے سی آر نے بیروزگار نوجوانوں کے لئے ماہانہ 3016 روپئے الاؤنس کا اعلان کیا تھا ۔ سرکاری خزانہ کی کمزور صورتحال کو دیکھتے ہوئے بیروزگاری الاؤنس اسکیم پر عمل آوری نہیں کی جاسکی۔ اب جبکہ اسمبلی انتخابات قریب ہیں، کے سی آر نے بیروزگار نوجوانوں کی ناراضگی دور کرنے کے لئے بیروزگاری الاؤنس جاری کرنے کی تیاری کرلی ہے۔ باوثوق ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اسکیم پر عمل آوری کے گائیڈ لائینس تیار کریں۔ کے سی آر نے حال ہی میں کسانوں کے قرضہ جات کی معافی ، قبائل میں جنگلاتی اراضی کی تقسیم ، وی آر ایز کی خدمات کو باقاعدہ بنانے اور آر ٹی سی کو حکومت میں ضم کرنے جیسے اہم فیصلوں کے ذریعہ مختلف طبقات کی تائید حاصل کرنے کی کوشش کی ہے ۔ حکومت کو امید ہے کہ ماہانہ الاؤنس کی اجرائی کی صورت میں نوجوانوں کی تائید بڑی حد تک حاصل ہوسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق بی سی بندھو ، مینارٹیز بندھو اور گروہا لکشمی اسکیمات کی درخواستوں کی طرح بیروزگار نوجوانوں سے درخواستیں طلب کی جائیں گی ۔ واضح رہے کہ حالیہ اسمبلی کے مانسون سیشن میں چیف منسٹر کے سی آر نے تقریر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے خاص کئی ہتھیار ہیں جس کے ذریعہ وہ اپوزیشن کو شکست دے سکتے ہیں۔ بی سی بندھو ، گروہا لکشمی اور دیگر اسکیمات کا حوالہ دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا تھا کہ ان کے پاس کمان میں کئی تیر موجود ہیں جنہیں چھوڑ کر وہ اپوزیشن پر حاوی ہوسکتے ہیں۔ اسی اعلان کے پس منظر میں بیروزگار نوجوانوں کیلئے ماہانہ الاؤنس کی اسکیم پر عمل آوری کا آغاز کیا جاسکتا ہے ۔ حکومت نے معذورین کے لئے پنشن کو 3016 سے بڑھاکر 4016 کردیا ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے 2018 ء اسمبلی چناؤ کے وعدوں کی عدم تکمیل کے الزامات کے پس منظر میں چیف منسٹر نے نوجوانوں کو خوش کرنے کی منصوبہ بندی کرلی ہے۔ عہدیداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اسکیم کے خد و خال تیار کریں تاکہ اسکیم پر عمل آوری کی مدت اور اہلیت کے قواعد طئے کئے جاسکیں۔ بتایا جاتا ہے کہ ماہانہ الاؤنس کے لئے بیروزگار نوجوانوں کی عمر کی حد اور تعلیمی قابلیت کا تعین کیا جائے گا۔ حکومت نے بیروزگار نوجوانوں کی تائید حاصل کرنے کیلئے 80,000 سرکاری جائیدادوں پر تقررات کا اعلان کیا تھا لیکن مختلف وجوہات کے پیش نظر تقررات کے عمل میں تیزی پیدا نہیں کی جاسکی۔ پبلک سرویس کمیشن کے امتحانی پرچہ جات کے افشاء کے بعد تقررات کا عمل سست روی کا شکار ہوگیا۔ بی آر ایس قائدین کو امید ہے کہ بیروزگاری الاؤنس کی اجرائی سے پارٹی کو فائدہ ہوگا اور نوجوانوں کی تائید الیکشن میں کامیابی کی ضمانت بن سکتی ہے۔