کے سی آر حکومت کو غریبوں سے زیادہ رئیل اسٹیٹ تاجروں کے مفادات کی فکر

   

رئیل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھاریٹی کے قیام کا مطالبہ، کودنڈاریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 19 فروری (سیاست نیوز) کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق رکن اسمبلی ایم کودنڈاریڈی نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ حکومت کو غریبوں اور متوسط طبقات کے بجائے بلڈرس کے مفادات کے تحفظ کی فکر ہے۔ گاندھی بھون میں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کودنڈاریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت نے مئی ہومس کمپنی کو کروڑہا ایکر اراضی الاٹ کی ہے جبکہ غریبوں کے لیے مکانات کی تعمیر میں کوئی دلچسپی نہیں۔ کودنڈاریڈی جو حڈا کے صدرنشین رہ چکے ہیں، مزید کہا کہ شہر میں غریبوں اور متوسط طبقات کو مکانات کی تعمیر کی اجازت کے لیے دشواریوں کا سامنا ہے جبکہ بلڈرس حکومت کی اجازت کے بغیر تعمیرات میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیرات کا سلسلہ جاری ہے۔ این ڈی اے دورِ حکومت میں جس وقت وینکیا نائیڈو وزیر تھے ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھاریٹی قانون منظور کیا گیا تھا۔ اس قانون کا مقصد ریئل اسٹیٹ سے خریدی کرنے والے افراد کے مفادات کا تحفظ کرنا تھا۔ 2016ء میں ریگولیٹری اتھاریٹی قانون نافذ کیا گیا لیکن تلنگانہ کی صورتحال یکسر مختلف ہے۔ ریاستوں میں ریگولیٹری اتھاریٹی قائم نہیں کی گئی جس کے نتیجہ میں ریئل اسٹیٹ تاجر من مانی کررہے ہیں۔ ملک کی دیگر ریاستوں میں ریگولیٹری اتھاریٹی کا قیام عمل میں آیا۔ کودنڈاریڈی نے کہاکہ وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ٹی راما رائو بین الاقوامی اجلاسوں میں شرکت کرتے ہوئے حیدرآباد کی ترقی کے بارے میں بلند بانگ دعوے کرتے ہیں لیکن انہیں تلنگانہ میں ریگولیٹری اتھاریٹی کے قیام کی کوئی فکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کو عالمی سطح پر جو اہمیت حاصل ہے اس کی تشہیر کرتے ہوئے ریاستی حکومت سرمایہ کاری کے امکانات تلاش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلڈرس کی ہر طرح سے مدد کرنے والے کے ٹی آر کو خریداروں کے مسائل کے تحفظ کی فکر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریئلٹرس کے ساتھ ساتھ حکومت کو غریب اور متوسط طبقات کے مکانات کی تعمیر پر توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ڈبل بیڈروم مکانات کی تعمیر میں ناکام کے سی آر حکومت مائی ہومس کمپنی کو کئی ایکر اراضی الاٹ کردی ہے۔ یہ کمپنی حکومت کے مفادات کی تکمیل کررہی ہے۔ کے ٹی آر بین الاقوامی اجلاسوں میں جو گفتگو کرتے ہیں حقیقت سے اس کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ بلڈرس سے حکومت کو جو ہمدردی ہے وہ عوام سے نہیں ہے۔