ماہانہ وظیفہ روکنے اور بھائیوں کے خلاف انتقامی کارروائی کا الزام
حیدرآباد ۔17۔ڈسمبر (سیاست نیوز) سکریٹری اے آئی سی سی اور سابق رکن اسمبلی سمپت کمار نے الزام عائد کیا کہ کے ٹی آر کو تنقید کا نشانہ بنانے پر حکومت نے انتقامی کارروائی کرتے ہوئے ان کے گن مین واپس لے لیا اور ماہانہ وظیفہ روک دیا گیا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے سمپت کمار نے کہا کہ ریاست میں جو کوئی کے سی آر خاندان کے خلاف بیان دے گا ، اس کے خلاف حکومت انتقامی کارروائی کر رہی ہے ۔ سابق میں انہوں نے عوامی مسائل پر کے سی آر اور ہریش راؤ کو کھلے مباحث کا چیلنج کیا تھا۔ سمپت کمار نے کہا کہ ان کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کا جواب دیئے بغیر حکومت نے نہ صرف انتقامی جذبہ کا مظاہرہ کیا بلکہ ان کے گن مین بیان کے دوسرے ہی دن واپس لے لئے گئے ۔ سابق رکن اسمبلی کی حیثیت سے ملنے والا وظیفہ روک دیا گیا اور امکنہ کیلئے پٹہ کا الاٹمنٹ بھی روک دیا گیا ہے ۔ سمپت کمار نے بتایا کہ ان کے بڑے بھائی کو پبلک پراسیکیوٹر کے عہدہ سے ہٹا دیا گیا اور چھوٹے بھائی کو الاٹ کردہ میونسپلٹی کا کنٹراکٹ رد کردیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایک مخالف بیان کے نتیجہ میں ان کے خاندان کے خلاف انتقامی کارروائی کی گئی ۔ سمپت کمار نے کہا کہ اگر ان سے اختلاف تھا تو بھائیوں کو نشانہ بنانے کی کیا ضرورت تھی ۔ انہوں نے کے ٹی آر کو چیلنج کیا کہ اگر ان میں ہمت ہو تو وہ ان سوالات کا جواب دیں ۔ سمپت کمار نے کے ٹی آر کو کھلے مباحث کا چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ پرگتی بھون آنے کیلئے تیار ہیں یا پھر کے ٹی آر گاندھی بھون آکر سوالات کا جواب دیں۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ انتقامی کارروائیوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے بلکہ پوری شدت کے ساتھ حکومت کی ناکامیوں کو بے نقاب کریں گے ۔ سمپت کمار نے بتایا کہ رکن اسمبلی کی حیثیت سے اٹھائے گئے سوالات کا آج تک جواب نہیں دیا گیا ۔ پبلک انڈر ٹیکنگ کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے 7 مرتبہ انہوں نے آئیکیا کو دی گئی اجازت کے بارے میں سوال اٹھائے تھے۔ ہیریٹیج عمارت کو منہدم کرتے ہوئے تعمیری کام کی اجازت دی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں خودکشی ، قتل اور دیگر جرائم کے واقعات میں اضافہ ہوچکا ہے۔ کے ٹی آر امن و ضبط کی ابتر صورتحال پر خاموش ہیں۔ سمپت کمار نے کہا کہ اگر یہ تصور کیا جارہا ہے کہ وہ انتقامی کارروائی سے خوفزدہ ہوں گے تو یہ ٹی آر ایس کی بھول ہوگی۔ گن مین ہٹانے اور پنشن روکنے سے وہ خوفزدہ ہوئے بغیر حکومت کے خلاف جدوجہد جاری رکھیں گے ۔