گائے کے پیشاب و گوبر سے کروناوائرس کا علاج ممکن، گوبر جسم پر ملنے سے اس وائرس سے محفوظ رہا جاسکتا ہے:ہندو مہاسبھا کے سربراہ

,

   

حیدرآباد: چین سے نکلنے والا دنیا بھر میں دہشت پھیلارہا کرونا وئرس جس سے سینکڑوں افراد اب تک موت کا شکار ہوچکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق چین نے بھی اس وائرس کا علاج ڈھونڈ نہیں نکالا ہے لیکن ہندوستان کے ایک سوامی نے اس کا علاج نکال لیا ہے۔ اس خطرناک وائرس کاعلاج گائے کے پیشاب و گوبر سے کیا جاسکتا ہے۔ یہ دعوی ہندو مہاسبھا کے سربراہ سوامی چکرا پانی مہاراج نے کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گائے کا پیشاب و اس کا گوبر سے کروناوائرس کا علاج کیا جاسکتا ہے اور متاثرہ شخص بالکل صحت مند ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ گائے کے پیشاب و گوبر میں اس وائرس کو روکنے کی صلاحیت موجود ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ جو روزانہ ”اوم نماشیوائے“ کا ورد کرتا ہے اور گائے کا گوبر اپنے جسم پر ملتا ہے وہ اس وائرس سے محفوظ رہے گا۔ واضح رہے کہ عالمی صحت تنظیم نے اس وائرس کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیدیا ہے۔ تاحال چین میں 213 سے زائد افراد اس وائرس کے سبب فوت ہوچکے ہیں جبکہ ہزاروں متاثر ہیں۔ ایئر انڈیا فلائٹ نے چین کے ووہان شہر کییلئے پروازیں معطل کردی ہیں۔