گاندھی ہاسپٹل میں کورونا مریض کی موت ‘ رشتہ داروں کا جونئیر ڈاکٹر پر حملہ

,

   

لاپرواہی کا الزام ۔ حملے کے خلاف جونئیر ڈاکٹرس کا دھرنا ۔ تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ /9 جون (سیاست نیوز) گاندھی ہاسپٹل میں آج رات اس وقت کشیدگی پیدا ہوگئی جب مریضوں کے رشتہ دار کی جانب سے جونیئر ڈاکٹرپر مبینہ حملہ کیا گیا ۔ جونیئر ڈاکٹرس نے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے رات دیر گئے گاندھی ہاسپٹل کے احاطہ میں دھرنا منظم کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ ان کے تحفظ کیلئے اسپیشل پروٹیکشن فورس کو تعینات کیا جائے ۔ تلنگانہ جونیر ڈاکٹرس نے لاپرواہی کے الزامات کو مسترد کردیا ۔ کشیدگی اس وقت پیدا ہوئی جب ریاست کے سب سے بڑے کووڈ ایویشن سنٹر میں ایک 55 سالہ کورونا مریض کی مشتبہ موت ہوئی ۔ رشتہ داروں نے اس اطلاع پر ہنگامہ آرائی کرکے ہاسپٹل میں توڑ پھوڑ مچادی اور ڈاکٹرس کو مبینہ حملہ کا نشانہ بنایا ۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ 55 سالہ مریض ضرورت سے فارغ ہونے کے دوران گرکر فوت ہوگیا ۔ جبکہ ڈاکٹرس پر لاپرواہی کا الزام لگایا جارہا ہے ۔ ڈاکٹرس کا کہنا ہے کہ اپنی جان کو خطرے میں ڈالکر ڈاکٹرس کووڈ 19 مریضوں کا علاج کررہے ہیں اور ایسی صورت میں ڈاکٹرس کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہئیے ۔ جونیئر ڈاکٹرس نے فوری طور پر اسپیشل پروٹیکشن فورس کو تعینات کرتے ہوئے خاطیوں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ۔