گاندھی ہاسپٹل میں کورونا وائرس کے مریض کی موت پر رشتہ داروں کا ہنگامہ

,

   

ڈاکٹروں اور طبی عملے کو زدوکوب اور دواخانہ میں توڑ پھوڑ ، کمشنر پولیس کا دورہ، میڈیکل اسٹاف کی شکایت کی سماعت

حیدرآباد ۔ یکم / اپریل (سیاست نیوز) گاندھی ہاسپٹل میں زیرعلاج کورونا وائرس کے ایک مریض کی اچانک موت واقع ہونے کے بعد اس کے رشتہ داروں نے دواخانہ کے ڈاکٹرس اور دواخانہ کے دیگر عملہ کو زدوکوب کیا ۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک شخص جو کوویڈ۔19سے متاثر تھے کی موت واقع ہوگئی تھی اور ان کی نعش کو منتقل کرنے کے مسئلہ پر وہاں کے سکیورٹی گارڈ اور بعض ڈاکٹروں سے لفظی جھڑپ ہوگئی اور ہاتھا پائی بھی ہوئی ۔ رشتہ داروں کی جانب سے دواخانہ میں ہاتھا پائی اور توڑ پھوڑ کے نتیجہ میں برہم ڈاکٹروں نے اچانک احتجاج شروع کردینے کا اعلان کیا تھا لیکن پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی کرنے والے افراد کو گرفتار کرلیا ۔ پولیس کمشنر حیدرآباد انجنی کمار نے اس سلسلہ میں بتایا کہ ڈاکٹروں کی شکایت پر دواخانہ کے انتظامیہ سے بدسلوکی کرنے والوں کے خلاف متعلقہ پولیس نے ایک مقدمہ درج کیا ہے ۔ پولیس کمشنر نے گاندھی ہاسپٹل کے تمام ڈاکٹرس اور دیگر عملہ کی کڑی محنت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد سٹی پولیس کے تمام 10 ہزار ملازمین دواخانہ کے تمام ڈاکٹرس اور دیگر عملہ کو سلام کرتے ہیں ۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ گاندھی ہاسپٹل کی سکیورٹی کا دوبارہ جائزہ لیا گیا اور اس سلسلہ میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر پولیس اے بھاسکر کو سکیورٹی انچارج بنایا گیا ہے اور انہیں ٹاسک فورس پولیس بھی مدد کرے گی ۔ انجنی کمار نے یہ انتباہ دیا ہے کہ ایسے مشکل وقت ڈاکٹروں سے بدسلوکی یا ان پر حملہ کرنے پر سخت سے سخت کارروائی کی جائے گی ۔ ڈاکٹروں نے کہا ہے کہ متوفی کا ایک بھائی بھی کورونا پازیٹو ہے اور اس وارڈ میں زیر علاج ہے ۔ سٹی پولیس کمشنر انجنی کمار نے رات دیر گئے گاندھی ہاسپٹل کا دورہ کیا جہاں ڈاکٹروں اور دوسروں نے ان سے متوفی کے رشتہ داروں کے حملہ کی تفصیلات سے واقف کروایا۔