کچ(گجرات): ایک 19 سالہ لڑکی کو اس کے والدین اور بھائی نے مبینہ طور پر قتل کردیا کیونکہ یہ لڑکی ایک دلت شخص سے شادی کرنے کی خواہاں تھیں۔ اس کے گھر والے اس کے اس فیصلہ کے سخت خلاف تھے۔ یہ واقعہ گجرات کے کچ ضلع میں پیش آیا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس کو قتل کرنے بعد خودکشی کا واقعہ پیش کرنے کیلئے گھروالوں نے اس کی نعش کو چھت سے لٹکادیا۔ پولیس نے مقتولہ کے والد 42 سالہ رامیش راجگور، 40سالہ اس کی ماں رشمی اور 21 سالہ اس کی بھائی منیش کو گرفتار کرلیا ہے۔ مقامی پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر پی اے چوڑا نے قتل کی تفصیلات بتاتے ہوئے ٹائمس آف انڈیا سے کہا کہ مقتولہ کی ماں مقتولہ کے سینہ پر بیٹھ کر تکیہ سے اس کا منہ دبادیا۔
19-year-old Bharti was allegedly murdered by her parents and brother for being in a relationship with a #Dalit man in Gandhidam, Kutch.https://t.co/kFC5tnUWeG
— The Quint (@TheQuint) March 5, 2020
اس کا بھائی منیش نے اس کے دونوں ہاتھ زورسے پکڑ لئے۔جس کے سبب کے اس موت واقع ہوگئی۔ اس کے بعد اس کے بھائی اور اس کے والد نے اس کی نعش کو اس کے کمرہ کی چھت سے لٹکادیا تاکہ یہ خودکشی کا معاملہ بتایا جائے۔“ انہوں نے بتایا کہ جب ہم نے مقتولہ کے گھر والوں سے سختی سے پوچھ تاچھ کی تو انہوں نے ساری سچائی کھول دی اور اپنا جرم قبول کرلیا۔ گھر والوں نے بتایا کہ مقتولہ ایک دلت نوجوان سے محبت کرتی تھی اور وہ دونوں شادی کرنے والے تھے۔ مقتولہ اور اس کا دلت عاشق ہم عمر او ربچپن کے ساتھی اور ایک جگہ کام کیا کرتے تھے ۔ان لوگوں نے شادی کرنے کافیصلہ کیا تھا۔ ان لوگوں اپنے گھروالوں کو یہ بات بتائی۔ مقتولہ کے گھر والے اس فیصلہ کے سخت خلاف تھے اور اسے انتباہ دیا تھا کہ وہ اس نوجوان سے دوری اختیار کریں ورنہ انجام براہوگا۔