اے ائی ایم ائی ایم ترجمان نے کہاکہ انتخابات سے قبل اختلافات نئے نہیں ہیں‘ مگر قائدین کو پارٹی فورم پر بات کرنا چاہئے۔
احمد آباد۔گجرات اسمبلی کے مجوزہ انتخابات جو دو مراحل یکم اور 5ڈسمبر کو کرائے جارہے ہیں میں ریاست کے تمام مسلم اکثریتی سیٹوں سے مقابلہ نہیں کرنے کا پارٹی کی ریاستی او رقومی قیادت پر گجرات کے اے ائی ایم ائی ایم قائدین زوردے رہے ہیں۔
انہیں ڈر ہے کہ بعض حلقوں میں پارٹی کمزور ہے اور اگر اے ائی ایم ائی ایم ان سیٹوں پر امیدوار کھڑا کرتی ہے توشکست کے اسباب بڑھ جائیں گے۔
لہذا پارٹی مفاد میں اے ائی ایم ائی ایم کومحدود سیٹوں پر توجہہ دینا چاہئے۔
اے ائی ایم ائی ایم کے لیڈر اور گودھرا نگر پالیکا کونسلر فیصل سوجیلا نے اپنے ایک مکتوب میں جو پارٹی کے ریاستی سربراہ کو تحریر کیاگیا ہے میں گودھرا سیٹ سے امیدوار کھڑا نہ کرنے کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے کہاکہ ”گودھرا میں پارٹی کارکنان کا احساس ہے کہ جیت کے آثار کم ہیں‘ او رایک امیدوار کوکھڑا کرنا سیاسی مخالفین کو فائدہ پہنچاسکتا ہے۔ اس کے بجائے پارٹی کو 2027کے انتخابات کے لئے تنظیم کو مضبوط بنانے پر توجہہ دینا چاہئے۔
اگر میری درخواست سنی نہیں گئی تو مجھے ڈر ہے کہ گودھرا میں پارٹی بکھر جائے گی“۔
سوشیل میڈیا پر گشت کررہے ایک پوسٹ میں اے ائی ایم ائی ایم کے ایک مقامی لیڈر محسن ہنوگرجا نے دھمکی دی ہے کہ اگر کوچ علاقے کی سیٹ مانڈوی سے امیدوار کھڑا کیاجاتا ہے تو وہ پارٹی سے استعفیٰ دیدیں گے۔محسن کا کہنا ہے کہ ”بھوج میں جیت کے پارٹی کو بہت زیادہ موقع ہے‘ مگر مانڈوی سیٹ پر ہم جیت نہیں سکتے ہیں۔
اگر ہم ایک امیدوار مقرر کرتے ہیں اس کا فائدہ دوسروں کوہوگا‘ جو اے ائی ایم ائی ایم کی شبہہ کو خراب ہوگی جس سے یہ غلط تصور قائم ہوگا کہ اے ائی ایم ائی ایم نظریاتی طور پر مخالف سیاسی جماعت کے نظریات کے ساتھ سمجھوتا کرلیا ہے“۔
ان خبروں کو نظر انداز کرتے ہوئے اے ائی ایم ائی ایم ترجمان دانش قریشی نے ائی اے این ایس کو بتایاکہ انتخابات سے قبل اس طرح کے اختلافات نئے نہیں ہیں‘ مگر قائدین کو چاہئے کہ وہ عوامی سطح پر شیئر کرنے کے بجائے پارٹی فورم پر اپنی بات کورکھنا چاہئے۔
صرف پارٹی کی اعلی قیادت ہی سیٹوں پر مقابلے کا فیصلہ کریگی“۔