گجرات کے نام ایک اور اسکام

,

   

آئی ڈی بی آئی بینک کو گجراتی برادران نے 6,710 کروڑ کا چونا لگایا۔ نیرو مودی کے بعد دوسرا بڑا گھٹالہ

ممبئی : ظاہر طور پر ایک اور بڑے بینکنگ اسکام میں 3 گجراتی تاجرین کیرتی لال سنگھاوی، چندرا کانت سنگھاوی اور رمیش چندر سنگھاوی کی ملکیت والی ڈائمنڈ فرم نے ایل آئی سی کی ملکیت والے آئی ڈی بی آئی بینک کو 6,710 کروڑ روپئے کا نقصان پہنچایا ہے۔ اس تازہ گھٹالہ کو گجراتی بزنسمین نیرو مودی اور میہول چوکسی کے بعد سے دوسرا بڑا اسکام قرار دیا جارہا ہے۔ نیرو اور میہول نے پنجاب نیشنل بینک کو 14 ہزار کروڑ روپئے مالیت کے قرضے لیکر دھوکہ دیا تھا۔ بعد میں دونوں ہندوستان سے فرار ہوگئے۔ نیوز ایجنسی آئی اے این ایس کے مطابق سنگھاوی تاجرین جو رقم واجب الادا ہے، اُس میں زائداز 1,61,000 ڈالر (تقریباً 1.20 کروڑ روپئے) کی قابل لحاظ بیرونی کرنسی کا حصہ شامل ہے۔ یہ اسکام ایسے وقت ظاہر ہوا ہے جب حکومتی ملکیت والا آئی ڈی بی آئی بینک آئندہ سال اپنے آئی پی اوز (شیئرز) لانچ کرنے کی تیاری میں مصروف ہے۔ جس کمپنی نے قرضے لیکر بینک کو چونا لگایا وہ سنگھاوی اکسپورٹس انٹرنیشنل پرائیوٹ لمیٹیڈ ہے جس میں سنگھاوی برادران 3 نمایاں ڈائرکٹرس ہیں۔ دیگر کلیدی پروموٹرس، گیارنٹرس اور ڈائرکٹرس جو اِس فرم اور اُس کی معاون کمپنیوں سے وابستہ ہیں، وہ کلپیش سنگھاوی، جیش سنگھاوی، کیتن کمار سنگھاوی، ویریندر کمار سنگھاوی، آگم سنگھاوی، بھارتی سنگھاوی، نکیتا سنگھاوی، پریمیلا سنگھاوی، کلپنا سنگھاوی اور دیویکا سنگھاوی ہیں۔ اِس کمپنی کا ہیڈکوارٹر ممبئی کے پاش علاقہ باندرہ کرلا کامپلکس میں واقع ہے۔ آل انڈیا بینک آفیسرس اسوسی ایشن کے لیڈر وشواس یوتاگی نے تازہ اسکام کو نہایت افسوسناک اور بدبختانہ قرار دیا اور تعجب ظاہر کیاکہ یہ اسکام اِس قدر طویل عرصہ تک کس طرح پوشیدہ رہا۔ اُن کے حوالہ سے آئی اے این ایس نے کہاکہ حکومت کی ملکیت والے بینک میں اس طرح کے اسکامس پیش آرہے ہیں تو اب نقصانات کے لئے کسی ذمہ دار قرار دیا جائے گا، مرکزی حکومت، ایل آئی سی یا آئی ڈی بی آئی بینک کے عہدیدار۔ خاص طور پر ایل آئی سی کے شیئرس جلد ہی لانچ کئے جانے والے ہیں، ایسے حالات میں اِس اسکام کا انکشاف ایل آئی سی کے لئے حد درجہ نقصان دہ ہے۔