گرفتار شدہ تبلیغی جماعت کے ساتھیوں کو کسی بھی سہولیات کے بغیر جیل بھیج دیا گیا

,

   

چنئی: فیڈریشن آف اسلامک آرگنائزیشنز اور تامل ناڈو کی سیاسی جماعتوں نے اس بات کی سخت مذمت کی ہے کہ گرفتار کیے ہوۓ 130 کے قریب مسلمانوں کو جن کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ بیرون ملک سے تبلیغی دورے پر ہندوستان آئے ہوئے تھے انکو بنیادی سہولیات دیے بغیر گرفتار کر لیا گیا ہے۔

130 غیر ملکی

تمل ناڈو پولیس نے الزام لگایا تھا کہ ان غیر ملکیوں کو مذہبی تبلیغ میں ملوث کرکے ویزا کے اصولوں کی خلاف ورزی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

فیڈریشن کے مطابق فرانس ، ایتھوپیا ، بنگلہ دیش ، میانمار ، ملائیشیا ، تھائی لینڈ اور انڈونیشیا جیسے ممالک کے تقریبا 130 مسلمان ابتدائی طور پر یہاں کی پوزال سنٹرل جیل میں بند ہیں۔

تاہم انھیں حال ہی میں سیدپیٹ سب جیل منتقل کردیا گیا تھا جو برطانوی حکومت کے دوران تعمیر ہوا تھا اور اس جیل میں بنیادی سہولیات دستیاب نہیں ہے۔

 فیڈریشن نے دعوی کیا کہ مذکورہ جیل کے صرف ایک حصے کی تزئین و آرائش کی گئی ہے۔

خواتین گرفتار

گرفتار افراد میں سے خواتین کو سب جیل کے تزئین و آرائش والے حصے میں بند کیا گیا تھا جبکہ ان افراد کو پرانے حصوں میں رکھا گیا تھا جن کی حالت بہت خراب ہے۔

ان میں سے کچھ غیر ملکی دہلی میں تبلیغی جماعت کی کانفرنس میں شرکت کے لئے پہنچے تھے اور پھر تمل ناڈو تشریف لائے تھے۔

سید پیٹ سب جیل میں غیر ملکی سیاح بہت پریشانی کا شکار ہو رہے ہیں ، جن کی صحت کے خراب ہے، فرش ناہموار ہونے کی وجہ سے وہ سونے کے قابل نہیں ہیں ، ”فیڈریشن نے ایک بیان میں کہا۔

فیڈریشن نے کہا کہ ان مسلم مردوں اور خواتین کو صرف اترپردیش ، گجرات ، مدھیہ پردیش ، بہار ، مہاراشٹرا اور جھارکھنڈ میں ہی گرفتار کیا گیا ہے، اور کہیں ایسا واقعہ پیش نہیں آیا ہے۔