گریٹر حیدرآباد بلدی انتخابات کی مہم کا آج شام اختتام

,

   

منگل یکم ڈسمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے ۔ جمعہ 4 ڈسمبر کو ووٹوں کی گنتی
حیدرآباد۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے انتخابات کیلئے انتخابی مہم کا کل اتوار کو شام 6 بجے اختتام عمل میں آئیگا ۔ جی ایچ ایم سی انتخابات میں یکم ڈسمبر منگل کو ووٹ ڈالے جائیں گے اور 4 ڈسمبر جمعہ کو ووٹوں کی گنتی ہوگی ۔ اس بار انتخابات بیالٹ پیپر پر ہونے والے ہیں۔ بلدی انتخابات کی مہم پوری شدت کے ساتھ چلائی گئی اور اس بار انتخابی مہم کو ٹی آر ایس بمقابلہ بی جے پی مہم کا نام بھی دیا جا رہا ہے کیونکہ بی جے پی نے اس بار پوری طاقت جھونک کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اورا س کے اعلی قائدین بھی دہلی سے مسلسل حیدرآباد کے دورے کرتے ہوئے مہم میں حصہ لے رہے ہیں۔ دوسری جانب برسر اقتدار تلنگانہ راشٹرا سمیتی نے بھی بی جے پی کی مہم کا شدت کے ساتھ جواب دیا ہے ۔ وزیر بلدی نظم و نسق و کارگذار صدر ٹی آر ایس کے ٹی راما راو کی قیادت میں ٹی آر ایس نے جارحانہ تیور کے ساتھ مہم چلائی اور بی جے پی کے الزامات کا منہ توڑ جواب دیا ہے ۔ کانگریس ‘ مجلس اور آزاد امیدواروں نے بھی اپنی اپنی مہم پوری شدت کے ساتھ چلائی ہے اور عوام کو اپنے حق میں راغب کرنے کی کوشش کی ہے ۔ جی ایچ ایم سی کے یہ انتخابات جملہ 6 زونس میں منعقد ہو رہے ہیں جو 150 وارڈز کیلئے ہیں۔ جملہ 1122 امیدوار مختلف جماعتوں سے میدان میں ہیں جن میں 582 مرد اور 540 خاتون امیدوار ہیں۔ گذشتہ بلدی انتخابات 2016 میں ہوئے تھے جن میں ٹی آر ایس نے جملہ 99 اور مجلس نے 44 حلقوں سے کامیابی حاصل کی تھی ۔ بی جے پی نے چار ‘ تلگودیشم نے ایک اور کانگریس نے دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی تھی ۔ اس بار جی ایچ ایم سی انتخابات میں جملہ 74 لاکھ ووٹرس ہونگے ۔ ان میں 38.5 لاکھ مرد اور 35.5 لاکھ خاتون رائے دہندے ہیں۔ اس بار بلدی انتخابات الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی بجائے بیالٹ پیپر پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور کورونا وباء کے پیش نظر تمام تر احتیاطی اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں۔