گریٹر حیدرآباد میں خواتین کیلئے 50 فیصد نشستیں، اسمبلی میں قانون منظور

,

   

حیدرآباد۔ تلنگانہ قانون ساز اسمبلی نے آج جی ایچ ایم سی ترمیمی بل 2020 کو منظوری دیتے ہوئے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن میں خواتین کیلئے 50 فیصد تحفظات کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔ حکومت نے گذشتہ انتخابات کے موقع پر سرکاری احکامات جاری کرتے ہوئے خواتین کو 50 فیصد تحفظات فراہم کئے تھے لیکن بل کی منظوری کے ذریعہ اسے قانونی شکل دی گئی ہے۔ بل میں 4 مزید ترمیمات کی گئیں جس میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے 10 فیصد بجٹ کو گرین بجٹ قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا جو گریٹر حدود میں گرینری کو فروغ دینے پر خرچ کیا جائے گا۔ وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے بل متعارف کرتے ہوئے کہا کہ جی ایچ ایم سی میں خواتین کو 50 فیصد تحفظات پر عمل آوری چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی جانب سے کئے گئے انتخابی وعدہ کی تکمیل کے طور پر کی گئی ہے۔ ٹی آر ایس نے گریٹر حیدرآباد میں 150 وارڈز میں 79 وارڈز پر خاتون امیدواروں کو کامیاب کرتے ہوئے ریکارڈ بنایا ہے جبکہ خواتین کی نشستیں 75 ہیں۔ کے ٹی آر نے کہا کہ تلنگانہ ملک کی پہلی ریاست ہے جس نے پنچایت راج، میونسپل ایکٹ اور جی ایچ ایم سی ایکٹ میں ترمیم کرتے ہوئے مجالس مقامی میں خواتین کو 50 فیصد تحفظات فراہم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مرکز کی جانب سے آرٹیکل 243 کے تحت قانون ساز اداروں میں خواتین کو 50 فیصد تحفظات کے سلسلہ میں مرکز کی جانب سے ریاستوں سے رائے طلب کرنے کے دوران مجالس مقامی میں تلنگانہ نے عمل کردکھایا۔ مرکزی حکومت قانون ساز اداروں میں خواتین کو 33 فیصد تحفظات کا منصوبہ رکھتی ہے۔ کے ٹی آر نے کہا کہ بلدی قانون میں ترمیم کے ذریعہ جی ایچ ایم سی کا 10 فیصد بجٹ گرین بجٹ قرار دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میں 2.5 فیصد گرین بجٹ تھا جو اب 10 فیصد ہوجائیگا۔ فاریسٹ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے حال ہی میں رپورٹ جاری کی جس کے مطابق ریاست میں گرین کور 6 سے بڑھ کر 7 فیصد ہوچکا ہے اور یہ حکومت کے مختلف اقدامات کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 85 فیصد درختوں کی حفاظت کی ذمہ داری منتخب نمائندوں اور عہدیداروں پر ہوگی۔ ایک اور ترمیم کے ذریعہ بلدی نظم و نسق میں گریٹر حیدرآباد حدود میں عوام کی شراکت کو یقینی بنانے کیلئے ہر ڈیویژن میں 4 شہری کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی جو یوتھ، سینئر سٹیزنس، خواتین اور معزز شہریوں کی ہوں گی۔ ان کمیٹیوں کے ذریعہ 15 ہزار افراد پر مشتمل سٹیزن فورس تشکیل پائے گی جسے گرین کور میں اضافہ، سالیڈ ویسٹ مینجمنٹ، عوامی املاک پر غیر مجاز قبضوں کی روک تھام، پلاسٹک کے استعمال کی حوصلہ شکنی، کھیل کود کے فروغ اور دیگر سرگرمیوں کیلئے متعلقہ وارڈز میں استعمال کیا جائے گا۔ قانون کے ذریعہ مجالس مقامی میں تحفظات کو دو میعادوں تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔