گریٹر حیدرآباد میں 85.88 کروڑ کے برقی بقایا جات

   

ایل ٹی زمرے میں سب سے زیادہ ساؤتھ سرکل میں 39 کروڑ روپئے بقایا جات
حیدرآباد۔ گریٹر حیدرآباد حدود میں برقی بقایا جات ڈسکام کیلئے بڑا بوجھ ثابت ہورہے ہیں۔ ایل ٹی زمرہ میں فبروری کے پہلے ہفتہ تک 85.88 کروڑ روپئے کے بقایا جات وصول طلب ہیں ۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے برقی کے استعمال میں کافی گراوٹ آئی تھی اس کے ساتھ ایل ٹی زمرہ میں استعمال کی گئی برقی کے بلز بھی برابر وصول نہیں ہورہے ہیں۔ محکمہ برقی کے عہدیدار بقایا جات کی وصولی پر توجہ مرکوز کئے ہیں۔ دو ماہ کے بقایا جات وصول کرنے ہر ہفتہ اجلاس طلب کیا جارہا ہے۔ مارچ تک بقایا جات کا 90فیصد حصہ وصول کرنے کا منصوبہ ہے۔ گریٹر حیدرآباد کے زون میں ایل ٹی زمرہ کے 9 سرکلس میں 85.88 کروڑ روپئے کے برقی بقایا جات ہیں سب سے زیادہ ساؤتھ سرکل میں 39 کروڑ روپئے کے بقایا جات ہیں۔ حیدرآباد سنٹرل میں 11 کروڑ ، حبشی گوڑہ سرکل میں 4.67 کروڑ روپئے کے برقی بقایا جات ہیں۔ ساؤتھ سرکل کے بنجارہ ہلز میں 3.78 کروڑ، میڑچل سرکل میں 3.89 کروڑ ، سکندرآباد سرکل میں3.8 کروڑ ، سرور نگر سرکل میں 2.3 کروڑ کے بقایا جات ہیں۔ کورونا بحران کے دورن چند صنعتیں اور کمپنیاں بند ہوئیں اس سے ایچ ٹی کا استعمال بری حد تک گھٹ گیا۔ سینما تھیٹرس، شاپنگ کامپلکس اور سافٹ ویر کمپنیوں کی سرگرمیاں ٹھپ ہوجانے سے بھی برقی کا استعمال گھٹ گیا۔ گذشتہ سال اپریل 2019 میں 661 ملین یونٹس برقی استعمال ہوئی ۔ اپریل 2020 میں 334 ملین یونٹس برقی استعمال ہوئی جبکہ مئی 2019 میں 663 ملین یونٹس استعمال ہوئی ۔ مئی 2020 میں 402 ملین یونٹس برقی استعمال ہوئی۔ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے ساتھ برقی کے استعمال میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ دو ماہ سے برقی کے استعمال میں اضافہ ہورہا ہے۔ عہدیداروں کی جانب سے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ ماہ مارچ کے دوران گریٹر حیدرآباد کے حدود میں ایل ٹی اور ایچ ٹی برقی کے استعمال میں مزید اضافہ ہوگا۔