گریٹر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے 9 اضلاع کورونا کی لپیٹ میں

   

حکام اور عوام کی تشویش میں اضافہ، چیک پوسٹ پر فرائض انجام دینے والے ملازمین پولیس کورونا سے متاثر
حیدرآباد۔ یکم جون (سیاست نیوز) گریٹر حیدرآباد کے حدود میں کورونا پازیٹیو کیسس میں مسلسلاضافہ ایک طرف حکام تو دوسری طرف عوام کیلئے تشویش کا باعث بن چکا ہے۔ لاک ڈائون کے ابتدائی مراحل میں تلنگانہ میں روزانہ اوسطاً 30 تا 40 پازیٹیو کیس پر منظر عام پر آرہے تھے لیکن مرحلہ چہارم میں حکومت سے لاک ڈائون میں رعایتوں کے بعد کیسس کی تعداد میں اچانک اضافہ ہوچکا ہے اور ایک دن میں پازیٹیو کیسس کی تعداد تقریباً 200 تک پہنچ چکی ہے۔ تلنگانہ میں گریٹر حیدرآباد کے سوا تمام 30 اضلاع کورونا سے پاک قرار دیئے گئے تھے لیکن کیسس میں اضافے کے بعد تقریباً 8 اضلاع میں دوبارہ کورونا نے اپنے قدم پھیلا لیئے ہیں۔ گریٹر حیدرآباد کے حدود میں ایک ہی دن میں 122 پازیٹیو کیسس کا منظر عام پر آنا صورتحال کی سنگینی کو ظاہر کرتا ہے جبکہ پڑوسی ضلع رنگاریڈی میں 40 کیسس منظر عام پر آئے۔ میڑچل میں 10 نئے کیسس نے حکام کیلئے چیلنج کی صورتحال پیدا کردی ۔ شہر اور مضافاتی علاقوں میں کیسس کی تعداد میں اضافے سے محکمہ صحت اور بلدی نظم و نسق کا محکمہ تشویش میں مبتلا ہے۔ 9 اضلاع ایسے ہیں جہاں کورونا نے دوبارہ اپنے وجود کا احساس دلایا ہے جن میں کھمم، محبوب نگر، جگتیال، سوریہ پیٹ، میدک ورنگل، نرمل، یادادری اور جنگائوں شامل ہیں۔ کھمم اور سوریہ پیٹ میں بڑی تعداد میں کیس منظر عام پر آرہے ہیں اور یہ کمیونٹی ٹرانسمیشن کی طرح خاندانوں میں پھیل رہے ہیں۔ ریاست میں پازیٹیو کیسس کی تعداد بڑھ کر 2700 تک پہنچ چکی ہے اور گزشتہ ایک ماہ کے دوران 1659 نئے کیس منظر عام پر آئے۔ مہلوکین کی تعداد 82 ہوچکی ہے۔ محکمہ پولیس میں کورونا کے کیسس میں اضافہ سے عہدیداروں اور ملازمین میں خوف کا ماحول ہے۔ لاک ڈائون کے دوران چیک پوسٹ پر ڈیوٹی انجام دینے والوں میں کورونا پازیٹیو علامتوں کا پایا جانا دیگر ملازمین میں تشویش پیدا کرچکا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ملازمین پولیس اب چیک پوسٹ پر فرائض انجام دینے سے گھبرارہے ہیں۔ حیدرآباد میں ایک دن میں 9 پولیس کانسٹیبل کورونا پازیٹیو پائے گئے۔ مزید 5 ڈاکٹرس کورونا سے متاثر ہوئے ۔ شہر کے گول ناکہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے ایک 40 سالہ آر ٹی سی کنڈکٹر کی کورونا سے موت واقع ہوئی۔ پہاڑی شریف میں مٹن بیوپاری کے 21 افراد خاندان میں کورونا کی توسیع ہوئی ہے۔ جیا گوڑہ کے ایک خاندان میں 9 افراد کورونا سے متاثر پائے گئے۔ بالا پور میں ایک حاملہ خاتون کورونا پازیٹیو پائی گئی۔ دلسکھ نگر میں کینسر سے متاثرہ 53 سالہ خاتون میں کورونا کی علامتیں پائی گئیں۔ عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مائیگرنٹ ورکرس کی روانگی اور دیگر ریاستوں سے واپسی کی سرگرمیوں کے سلسلہ میں حکومت کی جانب سے عدم کنٹرول میں کیسس کی تعداد میں اضافہ کردیا ہے۔ مائیگرنٹ ورکرس کے کورونا ٹسٹ کا کوئی انتظام نہیں ہے۔ تبیعت بگڑنے کے بعد ہی یہ لوگ ہاسپٹل سے رجوع ہورہے ہیں لہٰذا ان سے ربط میں آنے والے افراد کی نشاندہی مشکل ہوچکی ہے۔ جنگائوں ضلع میں ایک آر ٹی سی ڈرائیور کورونا سے متاثر ہوا ہے۔ جبکہ یادادری بھونگیر ضلع میں ایک خاندان کے دو افراد میں کورونا پازیٹیو علامتیں پائی گئیں۔ کھمم میں 9 کیسس منظر عام پر آئے جو چند خاندانوں سے متعلق ہیں اور شبہ کیا جارہا ہے کہ یہ مائیگرنٹ ورکرس کے سبب متاثر ہوئے ہیں۔