گریٹر حیدرآباد کے 150 بلدی حلقوں میں آج رائے دہی

   

74 لاکھ سے زائد رائے دہندے، 9101 پولنگ اسٹیشن ، 52,000 سے زائد پولیس فورس تعینات
حیدرآباد: گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے 150 حلقوں میں کل یکم ڈسمبر کو صبح 7 تا شام 6 بجے رائے دہی کے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔ 74 لاکھ سے زائد ووٹر 1122 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے۔ الیکشن کمشنر سی پارتھا سارتھی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ بلا خوف رائے دہی میں حصہ لیں جو کہ دستوری حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی مستحق ووٹر کو ووٹ سے محروم نہیں کیا جائیگا ۔ انہوں نے بتایا کہ گریٹر حیدرآباد کے 6 بلدی زونس اور 30 سرکلس میں 150 وارڈس ہیں اور 17 نومبر تک ووٹر لسٹ کے حساب سے ووٹرس کی تعداد 7444260 ہے جن میں 3877688 مرد اور 3565896 خاتون ہیں۔ دیگر ووٹرس کی تعداد 676 ہے۔ میلاردیو پلی میں سب سے زیادہ اور رامنتا پورم میں سب سے کم ووٹر ہیں۔ پولنگ اسٹیشنوں کی تعداد 9101 ہے۔ کونڈہ پور ڈیویژن میں سب سے زیادہ 99 جبکہ رام چندرا پورم ڈیویژن میں سب سے کم 33 پولنگ اسٹیشن ہیں۔ 150 ریٹرننگ آفیسرس اور 150 اسسٹنٹ ریٹرننگ آفیسرس کا تقرر کیا گیا ہے۔ ان دونوں عہدوں کیلئے 61 اور 71 عہدیداروں کو ریزرو رکھا گیا۔ 48000 پولنگ اسٹاف کی خدمات حاصل کی گئی ہے۔ 150 اسٹرانگ روم قائم کئے گئے جہاں بیالٹ باکس کو محفوظ کیا جائے گا۔ کاؤنٹنگ سنٹرس کی تعداد بھی 150 ہے جبکہ کاؤنٹنگ ہالس کی تعداد 158 ہے۔ 2277 پولنگ اسٹیشنوں میں ویب کاسٹنگ کی سہولت رہے گی۔ 1729 مائیکرو آبزرورس کا تقرر کیا گیا ۔ 5095 ویڈیو گرافی اور پولیس کی ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ 14 جنرل آبزرورس کا تقرر کیا گیا ۔ اخراجات سے متعلق جائزہ لینے 34 آبزرورس ہیں۔ 60 فلائینگ اسکواڈس ، 30 سرویئلنس ٹیمیں اور 661 زونل آفیسرس سرگرم رہیں گے۔ پرامن رائے دہی کیلئے 52500 پولیس عملہ کو تعینات کیا گیا ۔ بیالٹ باکس کی تعداد 28683 ہے جبکہ 8188686 بیالٹ پیپرس پرنٹ کئے گئے ۔ سب سے زیادہ 20 امیدوار جنگم میٹ میں ہیں جبکہ اپل ، بارکس ، نواب صاحب کنٹہ ، ٹولی چوکی اور جیڈی میٹلہ ڈیویژنوں میں محض 3 امیدوار ہیں۔ 6851697 ووٹر سلپ تقسیم کئے گئے اور 2571 ملازمین اور 260 ضعیف افراد اور کورونا مریضوں کو پوسٹل بیالٹ جاری کئے گئے ہیں۔ احتیاطی 120000 کورونا کٹس پولنگ اسٹیشنوں میں سربراہ کئے گئے۔ ہر پولنگ اسٹیشن میں سنیٹائزر کو لازمی قرار دیا گیا ہے اور 60,000 سنیٹائزرس کی بوتلیں سربراہی کی گئیں۔ سپریم کورٹ احکامات کے تحت بیالٹ پیپر میں NOTA کی گنجائش ہے اور رائے دہندے اگر چاہیں تو NOTA پر نشان لگا سکتے ہیں۔ اسی دوران انتخابی مہم کے اختتام کے بعد الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں کے انتخابی میٹریل کو سڑکوں سے نکال دیا ہے۔ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر 100 کیس اور 99 ایف آئی آر درج کئے گئے ۔ 5330 لائسنس یافتہ ہتھیاروں کو ڈپازٹ کیا گیا۔ 3630 افراد کو پابند مچلکہ کیا گیا ۔ 345 وارنٹس کی تکمیل کی گئی ۔ مجموعی طور پر ایک کروڑ 46 لاکھ 37 ہزار 180 روپئے ضبط کئے گئے ۔