گلاب طوفان کا اثر، تلنگانہ میں 9 افراد کی موت

   

ہزاروں ایکڑ اراضی پر مشتمل فصلیں تباہ، سینکڑوں مکانات کو مکمل ایا جزوی نقصان
کئی علاقے جھیل میں تبدیل، ذخائر آب اور تالابوں پر نظر رکھنے انجینئرس کمیٹی تشکیل، اضلاع میں ہیلت کیمپس

حیدرآباد ۔ 29 ستمبر (سیاست نیوز) سمندری طوفان گلاب کے سبب تلنگانہ میں ہوئی موسلادھار بارش سے ساری ریاست جل تھل میں تبدیل ہوگئی۔ تمام آبپاشی پراجکٹس ندیاں اور تالاب لبریز ہوگئے۔ ہزاروں ایکڑ پر مشتمل فصلوں کو نقصان پہنچا۔ نشیبی علاقے جھیل میں تبدیل ہوگئیں۔ سینکڑوں مکانات میں پانی داخل ہوگیا۔ مختلف مقامات پر 9 افراد ہلاک ہوگئے۔ پڑوسی ریاست مہاراشٹرا میں پراجکٹس کے گیٹس کھول دینے پر دریائے مانجرا اور گوداوری کے پانی کے بہاؤ میں تیزی پیدا ہوگئی۔ موسلادھار بارش سے کسانوں اور زرعی شعبہ کو بہت زیادہ نقصان پہنچا ہے۔ کئی اضلاع میں کھڑی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا۔مختلف اضلاع میں بارش سے مربوط حادثات میں 9 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاعات ہیں۔ ضلع نظام آباد کے ڈچپلی منڈل میں 30 سالہ اجمیر ابابو، یانم پلی تانڈہ کے 52 سالہ بی موتی لعل، کاما ریڈی منڈل کے 55 سالہ بھگوان ریڈی، ضلع کریم نگر گنگادھر منڈل کے 45 سالہ شنکریاکی دیوار منہدم ہونے سے موت واقع ہوگئی۔ ضلع ہنمکنڈہ کے نارلہ پور ندی میں 22 سالہ ابھینو اور 22 سالہ کوشک پانی میں بہہ گئے۔ منی کنڈہ میں ایک سافٹ ویر انجینئر رجنی کانت نالہ میں بہہ کر فوت ہوگیا۔ ضلع محبوب آباد میں بارش کے بعد ٹوٹ جانے والے برقی تار کی زد میں آکر 16 سالہ لڑکی دکشت کی موت واقع ہوگئی۔ موسی ندی میں ایک شخص کی نعش دستیاب ہوئی۔ ضلع سنگاریڈی میں 200 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا۔ ضلع نظام آباد میں 45 مکانات زمین دوز ہوگئے۔ ن