حیدرآباد 20 مئی (سیاست نیوز) تلنگانہ حکومت نے گلزار حوض کے قریب اتوار کو پیش آئے آتشزدگی سانحہ کی جامع تحقیقات کیلئے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ حیدرآباد کے انچارج وزیر پونم پربھاکر نے کہاکہ تحقیقاتی کمیٹی حادثہ کی وجوہات کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد چیف منسٹر ریونت ریڈی کو رپورٹ پیش کرے گی۔ کمیٹی فائر ڈپارٹمنٹ اور دیگر سرکاری محکمہ جات کی جانب سے بچاؤ اور امدادی کاموں میں کسی بھی کمی یا کوتاہی کا بھی جائزہ لے گی۔ کمیٹی مستقبل میں اِس طرح کے واقعات کے تدارک کیلئے حکومت کو تجاویز پیش کرے گی۔چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا عہدیداروں کے ساتھ رپورٹ کا جائزہ لیں گے اور سرکاری سطح پر ایکشن پلان تیار کیا جائے گا۔ تحقیقاتی کمیٹی میں کمشنر جی ایچ ایم سی آر وی کرنن، کلکٹر حیدرآباد انودیپ درشٹی، کمشنر پولیس حیدرآباد سی وی آنند، ڈائرکٹر جنرل فائر سرویسس وائی ناگی ریڈی، کمشنر حیڈرا ای وی رنگناتھ اور تلنگانہ سدرن پاور ڈسٹری بیوشن کمپنی کے صدرنشین و ایم ڈی مشرف فاروقی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ 18 مئی کی صبح گلزار حوض کے قریب عمارت میں اچانک آگ بھڑک اُٹھی تھی اور اِس سانحہ میں 8 بچوں و خواتین سمیت 17 افراد کی موت ہوئی۔ اِسی دوران پولیس کی کلوز ٹیم نے اپنی تحقیقات کو آج مکمل کرلیا۔ بتایا جاتا ہے کہ آتشزدگی کے نتیجہ میں عمارت کمزور ہوچکی ہے اور منہدم ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔ عمارت میں 14 ایئر کنڈیشن موجود تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایئرکنڈیشن کے کسی ایک کمپریسر میں بلاسٹ کے بعد اچانک آگ بھڑک اُٹھی اور دیکھتے ہی دیکھتے عمارت کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ اِسی دوران انسانی حقوق کمیشن نے حکومت اور سرکاری محکمہ جات سے 30 جون تک تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔1