گنڈی پیٹ سے موسیٰ ندی میں پانی کااخراج

   

رود موسیٰ کے کنارے پر آباد بستیوں میں چوکسی ، ذخیر آب میں ریکارڈ اضافہ کے بعد اقدام

حیدرآباد۔20۔اگسٹ(سیاست نیوز) آبی ذخائر کی سطح آب میں ہونے والے مسلسل اضافہ کے نتیجہ میں محکمہ آبرسانی نے حمایت ساگر کے بعد اب عثمان ساگر (گنڈی پیٹ) کے دروازے کھولتے ہوئے موسیٰ ندی میں پانی کے اخراج کا عمل شروع کردیا ہے۔ شہرحیدرآباد کے نواحی علاقہ میں موجود عثمان ساگر کی سطح آب میں اضافہ کے بعد کئے گئے اس فیصلہ کے سلسلہ میں محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں نے بتایا کہ عثمان ساگر کے دو دروازوں کو ایک فیٹ تک کھولتے ہوئے پانی کے اخراج کا عمل شروع کیا ہے۔ عثمان ساگر گنڈی پیٹ کے دروازوں کو کھولتے ہوئے پانی کے اخراج کے ساتھ موسیٰ ندی کے بہاؤ میں تیزی پیدا ہونے لگی ہے اور رود موسیٰ کی سطح آب میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا جانے لگا ہے۔عثمان ساگر کے دروازوں کو کھولنے سے قبل محکمہ آبرسانی ‘ محکمہ مال کے علاوہ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیداروں نے محکمہ پولیس کی مدد سے رود موسیٰ کے کناروں پر آباد بستیوں کے مکینوںکو چوکسی اختیار کرنے اور ندی میں پانی کے بہاؤ میں تیزی پیدا ہونے کی صورت میں منتقلی اختیار کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ عثمان ساگر کی مکمل سطح آب 1790 فیٹ ہے اور اس ذخیرۂ آب میں 3.900 ٹی ایم سی پانی جمع کرنے کی گنجائش موجود ہے۔ اس ذخیرۂ آب میں آج 1788.60 فیٹ سطح آب ریکارڈ کئے جانے کے بعد محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں نے عثمان ساگر کے دو دروازوں کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے اور 4 بجے ان دروازوں کو ایک فیٹ اونچا کرتے ہوئے موسیٰ ندی میں پانی چھوڑنے کے اقدامات کا آغاز کیاگیا۔بتایا جاتا ہے کہ عثمان ساگر میں پہنچنے اور جمع ہونے والے پانی کا جائزہ لیتے ہوئے عہدیداروں نے 226 کیوزک پانی کے اخراج کا فیصلہ کیا ہے۔ حمایت ساگر سے اب بھی پانی کے اخراج کا سلسلہ جاری ہے اور حمایت ساگر کے 3 دروازوں کو تین فیٹ تک اونچا رکھتے ہوئے موسیٰ ندی میں پانی چھوڑا جارہا ہے۔ حمایت ساگر کی سطح آب کے سلسلہ میں محکمہ آبرسانی کے عہدیداروں کا کہناہے کہ فی الحال اس ذخیرۂ آب کی سطح 1763فیٹ ریکارڈ کی جا رہی ہے جبکہ مکمل سطح آب 1763.50 ہے۔ 3