گنے کے کسانوں کو بقایہ جات کی عدم ادائیگی پر حکومت پر راہول کی تنقید

   

نئی دہلی 7 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کسانوں کے مسائل اور مشکلات پر مرکزی حکومت کو اپنی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے صدر کانگریس راہول گاندھی نے آج کہاکہ اترپردیش اور مہاراشٹرا کی بی جے پی حکومتوں نے گنے کے کسانوں کو 11000 کروڑ روپئے کے بقایا جات نہیں دیئے ہیں لیکن 30,000 کروڑ روپئے ایک برے بزنسمین کے جیب میں ڈال دیئے ہیں۔ راہول گاندھی نے یہ تنقید ایک میڈیا رپورٹ کے بعد کی جس میں یہ ادعا کیا گیا کہ اترپردیش اور مہاراشٹرا میں گنے کے کسانوں کو تقریباً 11 ہزار کروڑ روپئے کے بقایہ جات ادا شدنی ہیں۔ راہول نے ایک فیس بُک پوسٹ میں کہاکہ ’’تصور کریں کہ ایک طرف تو کسان سال بھر سخت محنت کرتے ہوئے گنا اُگاتے ہیں اور اسے شوگر مِل لے جاتے ہیں لیکن جب کسان اس کی محنت کا معاوضہ پوچھتا ہے تو اترپردیش اور مہاراشٹرا کی بی جے پی حکومتیں گنا اُگانے والے کسانوں کو 11000 کروڑ روپئے کے بقایہ جات ادا نہیں کرتی ہیں‘‘۔ انھوں نے دعویٰ کیاکہ اپریل کے ختم تک گنے کے کسانوں کو واجب الادا بقایہ جات بڑھ کر 20,000 کروڑ روپئے تک ہوجائیں گے۔ دوسری طرف ’’ایک بڑا بزنسمین (ڈبل اے) 10 دن پہلے ایک کمپنی کھولتا ہے اور مودی جی اسے گلے لگاتے ہیں اور 30,000 کروڑ روپئے اس کے جیب میں ڈال دیتے ہیں‘‘۔ راہول گاندھی نے بظاہر انیل امبانی کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بات کہی۔