گوداوری کی سطح آب میں اضافہ ۔ کئی گاوں زیر آب

   

امراوتی 9 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) آندھرا پردیش کے مغربی اور مشرقی گوداوری اضلاع کے کئی گاوں اب بھی زیر آب ہیں اور ان گاووں تک سڑک کا رابطہ ہنوز منقطع ہے کیونکہ گوداوری میں پانی کی سطح میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے اور یہ پیر کی رات 15 لاکھ کیوسکس کے نشانہ تک پہونچ گئی ہے ۔ سر آرتھر کارٹن بیاریج دولیشورم میںسیلاب کی دوسری وارننگ کا سگنل ہنوز برقرار ہے کیونکہ رات 9 بجے تک پانی کا بہاو 14.95 لاکھ کیوسکس تک پہونچ گیا تھا ۔ عہدیداروں کے بموجب دریائے کرشنا میں بھی پانی کی سطح میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے جبکہ آج دن میں یہ رکا ہوا تھا ۔ سری سیلم ذخیرہ آب سے زائد از 2.69 لاکھ کیوسکس پانی کا اخراج عمل میںلایا جا رہا ہے جس کے نتیجہ میں ناگرجنا ساگر میں 1.18 لاکھ کیوسکس پانی کی آمد ہو رہی ہے ۔ سری سیلم اور ناگرجنا ساگر ذخائر آب اپنی گنجائش تک مکمل ہوگئے ہیں اور جو سیلابی پانی کا بہاو آ رہا ہے اسے خارج بھی کردیا جا رہا ہے ۔ تاہم گوداوری طاق میں پانی کی سطح میں جو اضافہ ہو رہا ہے وہ تشویش کا باعث ہے ۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھاریٹی نے یہ بات بتائی ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ مشرقی گوداوری میں زائد از ایک درجن ریلیف کیمپس قائم کئے گئے ہیں کیونکہ دیوی پٹنم منڈل میں 35 سے زائد گاوں اب بھی زیر آب ہیں۔ پولاورم ہمہ مقصدی پراجیکٹ کے تحت آنے والے گاوں بھی زیر آب ہیں اور ان کا بھی ریاست کے دوسرے حصوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے ۔ متعلقہ ضلع حکام نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس ‘ ایس ڈی آر ایف اور محکمہ فائر سروسیس کی ٹیموں کی مدد سے پانی میں گھرے ہوئے افراد کو غذائی اجناس اور دوسری ضروری اشیا کی سربراہی عمل میں لا رہے ہیں۔ ریاستی ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمشنر کے کنا بابو نے سیلاب سے متاثرہ گاووں کے عوام سے اپیل کی کہ وہ عہدیداروں کے مشورہ کے مطابق ریلیف کیمپس میںمنتقل ہوجائیں ۔