گورنر مغربی بنگال کی اسمبلی میں داخل ہونے والی گیٹ مقفل

   

گورنر کو اسمبلی کے باہر انتظار کرنا پڑا۔ دستوری عہدہ کی توہین۔جگدیپ دھنکر کا ردعمل

کولکتہ 5 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال قانون ساز اسمبلی میں آج زبردست ڈرامائی مناظر دیکھے گئے جہاں گورنر جگدیپ دھنکر کو اسمبلی کے باہر انتظار کرنا پڑا۔ اسمبلی میں داخل ہونے ان کی مخصوص گیٹ مقفل تھی۔ اس تعلق سے اسپیکر اور اسمبلی کا عملہ بے خبر تھا۔ گورنر دھنکر برہمی کے عالم میں اس کے باہر دھرنا دے کر بیٹھ گئے اور کہاکہ یہ گورنر کے عہدہ کی توہین ہے۔ ملک کی جمہوری تاریخ میں یہ شرمناک واقعہ ہے۔ اس سے ریاست میں حبس کی جمہوری فضاء ظاہر ہوتی ہے۔ اس پر ترنمول کانگریس نے فوری ردعمل ظاہر کیا اور گورنر پر تنقید کی کہ وہ اس معمولی تاخیر پر ہنگامہ کھڑا کررہے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ریاست کے ایک انتظامی سربراہ کے صبر کا پیمانہ کس قدر کمزور ہے۔ بعدازاں گورنر دھنکر اسمبلی احاطہ میں گیٹ نمبر 2 سے داخل ہوئے جو میڈیا کے لوگوں اور عہدیداروں کیلئے مختص ہے۔ اُنھوں نے سوال

کیاکہ میری پیشگی اطلاع کے باوجود آخر گیٹ نمبر 3 کو بند کیوں رکھا گیا۔ گیٹ بند ہے اسمبلی کی کارروائی ملتوی ہوگی، اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ بند ہوچکی ہے۔ گورنر کے داخل ہونے کی گیٹ کو مقفل کردیا جانا ہماری جمہوری تاریخ کو شرمسار کرنے کے مترادف ہے۔ کیا یہ میرے لئے توہین کی بات نہیں ہے بلکہ یہ اس ریاست کے عوام کی بھی توہین ہے۔ دستور کی توہین ہے۔ اسمبلی کے اُصولوں کے مطابق گیٹ نمبر 3 تو گورنر کے داخلے اور روانگی کے لئے مختص کیا جاتا ہے۔ گورنر نے کہاکہ یہ واقعہ ریاست کی جمہوریت کے لئے افسوسناک دن ہے۔ میری توہین نہیں کی گئی بلکہ اس حرکت سے جمہوریت کی توہین ہوتی ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم ایک بند جمہوری فضا میں جی رہے ہیں۔ گورنر نے چہارشنبہ کو اسپیکر اسمبلی کو مکتوب لکھ کر اسمبلی میں فراہم کی جانے والی سہولتوں کا مشاہدہ کرنے اور لائبریری کا دورہ کرنے کی خواہش کی تھی۔ میرے دورہ کی اطلاع دینے کے بعد راج بھون کے خصوصی سکریٹری کو پیام ملا کہ اسپیکر کی طرف سے گورنر کے اعزاز میں لنچ کا بھی انتظام کیا جارہا ہے۔ اس کو میں نے قبول کرلیا۔ لیکن ایک دیڑھ گھنٹہ کے اندر میرے اسپیشل سکریٹری کا ایک پیام ملا کہ گورنر کو مدعو کرنے کے پروگرام کو منسوخ کردیا گیا ہے۔ اسپیکر نے فوری اپنے دعوت نامہ کو واپس لے لیا اور کہاکہ وہ اس وقت اسمبلی میں موجود نہیں رہیں گے۔ گورنر نے حیرت کا اظہار کیاکہ اسپیکر نے اپنا ارادہ بدل لیا۔ میں آج اسپیکر کو لکھوں گا کہ اُنھوں نے اپنے عہدہ کے تقدس کو پامال کیا ہے۔