گورنر نے 7 بلس کی منظوری دی، مزید بلس پر قانونی رائے

   

چیف منسٹر تلنگانہ ریونت ریڈی کی ملاقات کے بعد گورنر کا اقدام

حیدرآباد۔7۔جولائی (سیاست نیوز) گورنر تلنگانہ سی پی رادھاکرشنن نے حکومت تلنگانہ کی جانب سے روانہ کردہ 11 میں 7 بلوں کو منظوری دے دی ہے۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے دونوں ایوانوں میں منظور کرتے ہوئے گورنر تلنگانہ کو روانہ کردہ بلوں کو جو کہ راج بھون میں زیر التواء تھیں ان میں 7بلوں کو گورنر نے منظوری دے دی ہے۔ بتایا جاتاہے کہ چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے گذشتہ دنوں گورنر تلنگانہ سی پی رادھا کرشنن سے ملاقات کے دوران حکومت کی جانب سے روانہ کردہ بلوں کے زیر التواء ہونے کے سلسلہ میں واقف کرواتے ہوئے انہیں منظوری دینے کی خواہش کی تھی اور بتایا تھا کہ حکومت کی جانب سے گورنر کو روانہ کردہ 11 بلز گورنرکے پاس مختلف وجوہات کی بناء پر زیر التواء ہیں ۔ گورنر سی پی رادھا کرشنن نے گذشتہ یوم ان 11بلوں کا جائزہ لینے کے بعد ان میں 7 بلوں کو منظوری دے دی ہے اور کہا جا رہاہے کہ مابقی 4بلوں کی منظوری کے لئے گورنر نے قانونی رائے حاصل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جا رہاہے کہ آئندہ چند یوم کے دوران ان بلوں کے متعلق قانونی رائے حاصل کرنے کے بعد ان کی منظوری کے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔ گورنر تلنگانہ نے جن بلوں کو منظوری فراہم کی ہے ان میں خانگی یونیورسٹی بل کے علاوہ محکمہ پنچایت راج میں ترامیم کے تین بل اور اقلیتی کمیشن میں ترمیم‘ تلنگانہ انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنس‘محکمہ بلدی نظم و نسق کے ترمیمی بل شامل ہیں جنہیں منظوری دے دی گئی ہے۔گورنر کی منظوری بعد حکومت کی جانب سے منظوری یہ بل قانون کی شکل اختیار کرچکے ہیں ۔ حکومت کی جانب سے ان بلوں کو منظورکرتے ہوئے گورنر کے پاس روانہ کیا گیا تھا لیکن اس وقت کی گورنر تلنگانہ ڈاکٹر تمیلی سائی سوندراراجن نے ان پر نظر ثانی کے لئے واپس کردیا تھا بعد ازاں حکومت کی جانب سے دوبارہ ان بلوں کو منظور کرتے ہوئے گورنر کے پاس روانہ کیا گیا تھا لیکن اب تک بھی یہ بل گورنر کے پاس زیر التواء تھے۔ بتایاجاتا ہے کہ گورنر کے پاس موجود 4 زیرالتواء بلوں کو قانونی رائے حاصل کرنے کے بعد منظوری دینے کافیصلہ کیا ہے۔3