بلومبرگ: فلپائن کے لیے اولمپکس میں 97 سالہ انتظار کو ختم کرنے والی ویٹ لفٹر ہیڈی لین ڈیز کو ملک کے لیے تاریخ رقم کرنے کے بعد حکومت، تاجروں اور دیگر تنظیموں کی جانب سے مالا مال کردیا گیا ہے۔ ڈیز کو 5 کروڑ روپئے دینے کے علاوہ ایک گھر بھی انعام کے طور پر دیا گیا ہے۔ کامیابی کے بعد ٹوئٹ کرتے ہوئے 30 سالہ ڈیز جنہوں نے 2016 ریو اولمپکس میں سلور میڈل حاصل کیا، انہوں نے کہا کہ تاریخ بنائی گئی اور میں اس کے لیے 7 ماہ سے اپنی والدہ اور ان کے کھانوں کی کمی شدت سے محسوس کررہی ہوں۔ ڈیز نے کورونا پابندیوں اور تحدیدات کے باعث 7 مہینے اپنے افراد خاندان سے دور ملیشیاء میں ٹریننگ کی اور ان کا مقصد گولڈ میڈل حاصل کرنا تھا۔ سخت ترین محنت کا صلہ انہیں کامیابی کی شکل میں ملا جیسا کہ انہوں نے کلین اینڈ جرگ ایونٹ میں 127 کیلو گرام وزن اٹھاتے ہوئے اولمپک کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔ اولمپک کے آغاز سے قبل انہوں نے انٹرویو میں کہا تھا کہ وہ گزشتہ 7 ماہ سے اپنی ماں اور ان کے ہاتھ کے بنائے جانے والے کھانوں کی شدت سے کمی محسوس کررہی تھیں لیکن وہ اولمپک میں اپنا مقصد طے کرچکی تھیں جو انہیں سنہری کامیابی کی شکل میں ملا ہے۔ یاد رہے ڈیز کو فلپائن کی حکومت کی جانب سے انعام میں 33 ملین پیسوس (6,60,000 ڈالرس) نقد انعام ملنے کے علاوہ تاجروں اور تنظیموں کی جانب سے گھر اور دیگر انعامات بھی ملے ہیں کیوں کہ فلپائن کی حکومت نے اولمپک کے موقع پر اعلان کیا تھا کہ جو بھی کھلاڑی ملک کے لیے گولڈ میڈل جیتے گا اسے انعام میں 10 ملین پیسو دیئے جائیں گے علاوہ ازیں فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوٹرٹ کے ترجمان ہیری راک نے بیان میں کہا کہ تمام فلپائن کو آپ کی کامیابی پر فخر ہے۔