گو ٔرکھشک غنڈوں نے ایک اور مسلمان کا قتل کردیا

   

گجرات میں پیش آئی واردات کو ہجومی تشدد قرار دینے سے پولیس کا انکار ، دو گرفتار
احمدآباد: گجرات کے بناس کنٹھ ضلع میں ایک مسلمان شخص کو مبینہ طور پر گو ٔرکھشک غنڈوں کے ایک گروپ نے پیٹ پیٹ کر قتل کرڈالا جبکہ وہ شخص ایک بھینس لے جارہا تھا۔ دی انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق اس واقعہ کو اقلیتی حقوق کی ایک تنظیم نے ’ماب لنچنگ‘ قرار دیا ہے جبکہ پولیس نے اسے ہجومی تشدد قرار دینے سے انکار کردیا۔پولیس نے اس معاملہ میں پانچ لوگوں کے ملوث ہونے کا شبہ ظاہر کرتے ہوئے دو افراد کو حراست میں لینے کا دعویٰ کیا ہے۔ وہیں ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق سیسن ناوا گاؤں کے رہنے والے مصری خان بلوچ کو گذشتہ روز مصری خان، حسین خان اور حاجی بابوخان بلوچ دو بھینسوں کو ڈیسا میں جانوروں کی منڈی لے جارہے تھے کہ ان کی گاڑی کا ٹائر پنکچر ہوگیا۔ پولیس کو حسین خان نے بتایا کہ غنڈوں کا ایک گروپ گاڑی میں ان کے پاس پہنچا۔ ملزمین کا 2023 میں مصری خان سے کچھ جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد مصری خان نے ان لوگوں کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ اس وقت بھی بھینسوں کو منتقل کرنے کے معاملہ میں جھگڑا ہوا تھا۔حسین خان کے مطابق غنڈوں نے مصری خان کے ساتھ گالی گلوچ کی اور جان سے مارنے کی دھمکی دی، تاہم مصری خان وہاں سے جانے کی کوشش کرنے لگا تو گروپ نے مصری خان کو پکڑلیا اور مبینہ طور پر لوہے کی سلاخوں سے حملہ کردیا۔ حملہ میں مصری خان جاں بحق ہوگئے۔اس معاملہ میں پولیس نے اکھراج سنگھ پربت سنگھ واگھیلا، نکول سنگھ، جگت سنگھ، پروین سنگھ اور ہمیر بھائی ٹھاکر نامی پانچ افراد کے خلاف خلاف قتل، غلط طریقے سے روک تھام، مجرمانہ دھمکی اور مجرمانہ سازش کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا ہے۔وہیں اقلیتی رابطہ کمیٹی گجرات نے اس قتل کو ہجومی تشدد کا معاملہ قرار دیا اور ڈائریکٹرجنرل آف پولیس وکاس سہائے سے اس طرح کے جرائم کی روک تھام کیلئے سپریم کورٹ کی ہدایات پر سختی سے عمل کرنے کا مطالبہ کیا۔ وہیں پولیس سپرنٹنڈنٹ اکشے راج مکوانا نے دعویٰ کیا کہ اس قتل کو موب لنچنگ کہنا درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس واقعہ کو ہجومی تشدد قرار دینے کیلئے کچھ فرقہ وارانہ پہلو کی ضرورت ہوگی اورحسین خان کے بیان کے مطابق ایسا لگتا ہے کہ یہ واقعہ ماضی میں ہوئے ان کے ساتھ واقعے کی وجہ سے پیش آیاہے اور ایسا بھی لگتا ہے کہ ملزم کا قتل کا ارادہ نہیں تھا بلکہ صرف مقتول کو ڈرانا تھا۔