گھر کو جراثیموں سے محفوظ رکھنے کے اہم ٹوٹکے

   

الرجی اور وائرل بیماریاں پیدا کرنے والے جراثیم ہمیں دکھائی نہیں دیتے اور نہ ہی انہیں پوری طرح ختم کیا جا سکتا ہے لیکن اگر چند احتیاطی تدابیر کی جائیں تو ان کے حملوں سے محفوظ رہیں گے ساتھ ہی بلاوجہ کی ڈاکٹروں کی فیس اور ادویات کا خرچہ بھی بچا سکیں گے۔مندرجہ ذیل تراکیب ہمیں اور ہمارے بچوں کیلئے ماحول کو صحت مند بنانے میں ہمارے مددگار ہوں گے۔ گھر کے دروازوں پر خاص طور پر مین داخلی دروازوں پر وہ ڈور میٹ ایک اندر کی طرف اور ایک باہر کی طرف استعمال کریں تاکہ جوتوں کے ساتھ گھر میں داخل ہونے والی پولن اور دوسرے جراثیم کا داخلہ بند ہو سکے گھر میں چلنے پھرنے کیلئے الگ جوتا رکھیں۔ الرجی اور جراثیم ہوا کے ذریعے ہمیں متاثر کرتے ہیں جبکہ پودے ہوا کو صاف کرتے ہیں گھر کے باہر اور اندر گملوں میں پودے لگائیں اس طرح پودے گھر کو خوبصورت بھی بنائیں گے اور ہوا کی صفائی بھی کریں گے ہوا کو صاف کرنے والے ان ڈور پلانٹس پودے نرسری سے عام مل جاتے ہیں اس کے علاوہ ایئر پیوریفائر گھر کے بیڈ رومز اور لیونگ رومز میں ضرور استعمال کریں یہ تھوڑا مہنگا تو ہے لیکن یہ آپ کو وائرل انفیکشنز اور الرجی انفیکشنز سے بچاتا ہے۔
گھریلو ٹوٹکے
خواتین کو اکثر ایسے گھریلو ٹوٹکوں کی تلاش ہوتی ہے جو ان کی زندگی کوآسان بنا دیں۔ اور گھر میں موجود بزرگ خواتین سے زیادہ اچھے ٹوٹکے کوئی نہیں بتا سکتا۔
٭ نان اسٹک برتن کی چمک اور حفاظت کیلئے۔
٭ نان اسٹک برتنوں پر اگر تھوڑا سا تیل مل دیں تو ان کی پالش برقرار رہتی ہے۔
٭ نان اسٹک پتیلوں میں صرف لکڑی یا پلاسٹک کے چمچے استعمال کریں تاکہ نشان نہ پڑیں۔
٭ نان اسٹک پتیلی میں کھانے یا جلنے کے نشان صاف کرنے کیلئے اس میں پانی اور دو چمچ بیکنگ سوڈا ملاکر ابالیں۔ پھر دھوکر ہلکا سا تیل لگائیں۔
٭ دھنیا کا رس پینے یا تازہ دھنیا چوسنے سے قئے میں آرام مل جاتا ہے۔