حکومت اترپردیش اور اے ایس ائی کی جانب سے پیش ہونے والے سالیسٹرجنرل توشار مہتاکہاکہ مسجد کمیٹی کی جانب سے خصوصی تعطیل درخواستوں کے احیاء پر انہیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے چہارشنبہ کے وز گیان واپی پینل کی جانب سے دائر ایک درخواست کا احیاء عمل میں لایاہے جس کو 24جولائی کے روز غیردانستہ طور پر آرکیالوجیکل سروے آف انڈیاکے مسجد کے احاطے پر سروے کے ذریعہ آیا مندر پر اس کی تعمیر کی گئی ہے اس کی شناخت کے لئے سروے پر روک لگاتے ہوئے نمٹادیاتھا۔
جسٹس ڈی وائی چندرا چوڑ اور جسٹس جے بی پردی والا او رمنوج مشرا پر مشتمل بنچ نے گیان واپی مسجد کی انتظامیہ انجمن انتظامی کے لئے پیش ہونے والے سینئر وکیل حذیفہ احمدی کی عرضیوں کا نوٹس لیا کہ اے ایس ائی نے کام کو روکنے کی اپنی عبوری درخواست کے بجائے‘ عدالت نے سنوائی کی اخری تاریخ پر اہم درخواست نمٹا دی ہے۔
مرکز عرضی میں مسجد کمیٹی نے واراناسی کے ضلعی عدالت میں ہندو جماعت کے مقدمہ کو خارج کرنے کامطالبہ کیاتھا جس میں سیول پروسیجر کوڈ کے حکم VIIر ول گیارہ (سی)کے تحت ایک کاغذپر درج کرنے کے لئے کہاگیاتھا جس پر صحیح طور سے ”مہر“ او ر”مجاز“نہیں ہے۔