گیسٹ ہاوز میں1995کے دوران پیش ائے واقعہ نے ایس پی ‘ بی ایس پی کے رشتوں میں کٹھاس پیدا کی تھی

,

   

لکھنو۔ جب مایاوتی اور ملائم سنگھ یادو نے جمعہ کے رو ز مین پوری میں شہہ نشین ایک ساتھ رونما ہوئے تو ایس پی لیڈر نے یہ دیکھانے کی کی کوشش کی کہ وہ اس تقریب کی محرک ہیں جو ایس پی ‘ بی ایس پی کے درمیان رشتوں بہت سدھارلانے کاکام کیاہے۔

یکم جون 1995کے روز اس وقت کے چیف منسٹر ملائم کو ایک ائی اے ایس افیسر سے ایک نوٹ دستیاب ہوا تھا‘ جس میں کہاگیاتھا کہ مایاوتی ان کی ایک دیڑھ سال پرانے حکومت کو گرانے کی کوشش کرے گی۔مایاوتی اس کے وقت کی بی ایس پی جنرل سکریٹری کو لکھنو کے اسٹیٹ گیسٹ ہاوز میں بلایاگیا۔ پارٹی اراکین اسمبلی کے ساتھ انہوں نے 2جون کو ایک میٹنگ کی ۔

اس وقت ایس پی اراکین اسمبلی اور ورکرس کے گیسٹ ہاوز پر ہلہ بول دیا اور وہاں پر کشیدگی پیدا ہوئی۔مذکورہ حملہ تقریبا ایک گھنٹہ تک جاری رہا۔ایس پی لیڈر ہاتھوں میں مشعلیں لئے اس کمرے میں داخل ہوگئے جہاں پر مایاوتی نے اجلاس منعقد کیاتھا۔

جنھوں نے انہیں روکنے کی کوشش کی انہیں وہ رائفل کے کندے سے مارا۔ ان میں سے کچھ وہاں پر ٹہری گاڑیوں میں سوارکر دور لے جایاگیا۔مایاوتی نے خود کو ایک کمرے میں مقفل کرلیاجس کو بعد میں مبینہ طور پر بی جے پی لیڈر برہم دت دیوڈی نے بچایا ‘ جو اس وقت گیسٹ ہاوز میں موجود تھے۔

وہ گارڈ کی طرح کمرے کے باہر حملہ آوروں کے جانے تک کھڑے رہے ۔ مایاوتی بری طرح ہل گئیں وہ اگلے چوبیس گھنٹوں تک روم کے باہر نہیں نکلیں۔اگلے روز ایک سو پولیس والوں کی نگرانی میں وہ روم کے باہر نکلی اور گیسٹ میں کھڑی اپنی کارمیں سوار ہوکر روانہ ہوگئیں۔