ہبلی تشدد۔ دنگائیو ں نے پولیس جوانوں کو قتل کرنے کی کوشش کی۔ گرفتاریو ں کی تعداد126تک پہنچ گئی

,

   

پولیس جوانوں انل کانڈیکر اور منجو ناتھ کو قصابا پولیس اسٹیشن سے وابستہ ہیں نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دنگائیوں کی جانب سے انہیں قتل کرنے کی کوشش میں وہ بال بال بچے ہیں


ہبلی۔ہبلی تشدد میں کی جارہی تحقیقات میں چونکا دینے والے انکشافات سامنے آرہے ہیں کہ دنگائیوں نے پولیس جوانوں کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔ تشدد کے اس معاملے میں بے شمار لوگوں کی گرفتاریاں عمل میں آرہی ہیں جمعرات کے روز گرفتا ر کئے گئے لوگوں کی تعداد126تک پہنچ گئی ہے۔

پولیس جوانوں انل کانڈیکر اور منجو ناتھ کو قصابا پولیس اسٹیشن سے وابستہ ہیں نے اپنی شکایت میں کہا ہے کہ موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دنگائیوں کی جانب سے انہیں قتل کرنے کی کوشش میں وہ بال بال بچے ہیں

۔پچھلے ہفتہ کی رات کوجب تشدد پھوٹ پڑا تھا‘ برہم ہجوم بے قابوہوگیا پتھر بازی کی اور گاڑیوں کو نذر آتش کردیا۔ مذکورہ پولیس جوان دیدی ہنومانتھا مندر کے قریب پہنچے اور 10-15دنگائیوں کی ایک ٹیم کو روکنے کی کوشش کی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے غیر سماجی عناصر نے نہ صرف انہیں روکنے کی کوشش کی بلکہ ان کے سروں اور کاندھوں پر بھی وار کیاتھا۔سرگوشی کے ساتھ کئے جانے والے اس حملے سے بچ کر دونوں کانسٹبل فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

اپنی گاڑیو ں کو چھوڑ کر وہ دونوں موقع سے فرار ہوگئے۔ مذکورہ خصوصی ٹیموں نے اپنے اپریشنوں کو وسعت دی اور اب تک126افراد کو گرفتارکرلیا۔ مولوی وسیم پٹھان کی اب بھی تلاش جاری ہے۔

درایں اثناء مذکورہ جے ایم ایف سی عدالت نے ملزم ابھیشک ہیرماتھ کو پی یو سی سال دوم کے امتحانات جس کی شروعات22اپریل سے ہورہی ہے میں شرکت کرنے کی اجازت دی ہے۔ اس کو پولیس کی کڑی حفاظت میں امتحان مرکز لے جایاجائے گا اور اس کو مطالعہ کے لئے کتابیں بھی فراہم کی جائیں گی۔

تاہم اس واقعہ نے فرقہ وارنہ رنگ اختیار کرلیاہے کیونکہ اپوزیشن قائدین کی مانگ ہے کہ آر ایس ایس‘ وی ایچ پی اور سناتن تنظیم پر امتنا ع عائد کیاجائے۔ برسراقتدار بی جے پی قائدین نے انتباہ دیاہے کہ اگر لوگ امن کے ساتھ رہنا نہیں چاہتے ہیں تو انہیں اترپردیش اورمدھیہ پردیش جیسی بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں میں کی گئی شروعات میں بے رحمانہ کاروائیوں کے لئے تیار رہنا چاہئے۔

کرناٹک پولیس نے 23اپریل تک ہبلی شہر میں کرفیومیں توسیع کردی ہے جو شہر میں نظم ونسق کی خراب صورتحال کے پیش نظر لیاگیا فیصلہ ہے۔ مذکورہ احتیاطی اقدامات پر مشتمل احکامات17سے 20اپریل تک کے لئے تھے۔

سوشیل میڈیاپر ایک قابل اعتراض پوسٹ کے بعد ہفتہ کی رات دیر گئے ناتھ کرناٹک کے کمرشل ہب اور ”چھوٹا ممبئی“ کے نام سے پہنچانے جانے والے ہبلی میں تشدد کے واقعات رونما ہوئے تھے۔

ہزاروں لوگ ہبلی پولیس اسٹیشن کے سامنے اکٹھا ہوگئے تھے اور بڑے پیمانے پر تشدد اس وقت کیاجب پولیس نے نوجوان ملزم کو ان کے حوالے کرنے سے انکار کردیاتھا۔ پولیس نے ناخوشگوار واقعات کی روک تھام کی ہرممکن کوشش کی۔ پولیس کے بارہ جوان اس واقعہ میں زخمی ہوئے عوامی املاک کو نقصان اور گاڑیو ں کو نذر آتش کرنے کے واقعات بھی پیش ائے۔