ملک میں نفرتی ماحول نقصاندہ ، جماعت اسلامی ہند کے قائدین کا ردعمل
حیدرآباد ۔7۔ اگست (سیاست نیوز) جماعت اسلامی ہند نے منی پور میں نسلی تشدد کی صورتحال سے نمٹنے میں مرکز اور ریاستی حکومتوں کی ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً تین ماہ سے تشدد جاری ہے جو انسانیت کیلئے باعث شرم ہے۔ ریاستی اور مرکزی دونوں حکومتیں ناکام ہوچکی ہیں۔ اگر بروقت کارروائی کی جاتی تو قیمتی جانوں کے اتلاف اور عبادتگاہوں پر حملہ کے واقعات کو روکا جاسکتا تھا ۔ نائب امیر جماعت اسلامی ہند پروفیسر محمد سلیم نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ منی پور کے واقعات ملک میں اقلیتوں کو عدم تحفظ ، امتیازی سلوک اور انتظامیہ میں نمائندگی کی کمی کو ظاہر کرتے ہیں۔ منی پور میں خواتین کے ساتھ کیا گیا سلوک سماج کے لئے شرمسار کرنے والا ہے۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ تشدد پر قابو پانے کے علاوہ خاطیوں کو سخت سزا دے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں میڈیا کی آزادی کو سلب کیا گیا ہے جس کے نتیجہ میں صحافیوں اور میڈیا اداروں میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔ جئے پور۔ممبئی ٹرین سانحہ پر نائب امیر جماعت اسلامی ملک متعصم خاں نے کہا کہ برسر اقتدار طاقتوں کی بنیاد پرستی کے نتیجہ میں یہ گھناؤنا جرم ہوا ہے ۔ آر پی ایف کانسٹبل نے مسلمانوں کو نشانہ بنایا جو مسلمانوں کے خلاف منظم تشدد کی کڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانسٹبل گھناؤنی حرکت کے بعد وزیراعظم اور چیف منسٹر اترپردیش کی تعریف کر رہا تھا ۔ ملک کا موجودہ ماحول میڈیا کے غیر ذمہ دارانہ رول اور اشتعال انگیز فلموں اور لٹریچر کا نتیجہ ہے۔ قومی سکریٹری مولانا شفیع مدنی نے ہریانہ میں مسلمانوں کے خلاف تشدد پر تنقید کی۔ ہریانہ فسادات کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جانی چاہئے ۔ جماعت اسلامی کے وفد نے ہریانہ کے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔