ہریانہ میں کانگریس کی بھاری اکثریت سے واپسی کا امکان

,

   

جموں و کشمیر میں بھی اتحادیوںکے ساتھ تشکیل حکومت کے اشارے :اگزٹ پولز جاری

نئی دہلی: ہریانہ میں 90 اسمبلی نشستوں کیلئے آج سخت سیکیورٹی میں ووٹنگ ہوئی، جس میں بڑی تعداد میں ووٹرز نے جوش و خروش سے پولنگ بوتھس کا رخ کیا اور اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ایگزٹ پولز نے اشارہ دیا ہے کہ کانگریس زبردست اکثریت کے ساتھ ہریانہ میں اقتدار میں واپس آ رہی ہے۔ حتمی تصویر ایگزٹ پولز کے مکمل ہونے کے بعد واضح ہوگی کہ کون حکومت بنائے گا۔ہریانہ اسمبلی انتخابات کے ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔ ہریانہ انتخاب میں کل 1031 امیدوار میدان میں ہیں جن میں 101 خواتین شامل ہیں۔ بی جے پی اور کانگریس دونوں نے 90 میں سے 89 نشستوں پر اپنے امیدوار کھڑے کیے۔ سی پی ایم نے ایک سیٹ پر مقابلہ کیا ہے جب کہ جے جے پی۔آزاد سماج پارٹی اتحاد نے 78 نشستوں پر امیدوار اتارے (جے جے پی 66، اے ایس پی 12 نشستوں پر) ۔ آئی این ایل ڈی نے 51 نشستوں پر اور اس کے اتحادی بی ایس پی نے 35 نشستوں پر مقابلہ کیا۔2019 کے انتخابات میں بی جے پی نے 40 نشستیں جیتیں اور اس کا ووٹ شیئر 36.49% تھا جبکہ کانگریس نے 31 نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور اس کا ووٹ شیئر 28.08% رہا۔ جے جے پی نے 10 نشستیں جیتیں تھیں اور اس کا ووٹ شیئر 14.80% تھا۔ آئی این ایل ڈی کو صرف ایک نشست ملی اور اس کا ووٹ شیئر 2.44% تھا۔ ہریانہ لوک ہت پارٹی نے بھی ایک سیٹ جیتی جبکہ عام آدمی پارٹی کوئی سیٹ نہ جیت سکی۔ 7 سیٹیں آزاد امیدواروں کے حصے میں آئیں۔ووٹوں کی گنتی کا دن قریب آتے ہی سب کی نظریں ہریانہ پر ہیں کہ آیا ایگزٹ پولز کانگریس کی واپسی کی درست پیشگوئی کر سکیں گے یا نہیں۔امید کی جارہی ہے کہ اس مرتبہ کانگریس پارٹی اکثریت کے ساتھ واپسی کرے گی۔ہریانہ اور جموں و کشمیر کے اسمبلی انتخابات کیلئے ایگزٹ پول کے نتائج کا اعلان آج شام 6 بجے کے بعد سے کیا جا رہا ہے۔ اب دونوں ریاستوں میں انتخابات کے اختتام پر، سیاسی تجزیہ کار اور عوام بے صبری سے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں جو سرکاری ووٹوں کی گنتی سے قبل ممکنہ نتائج کے بارے میں بصیرت فراہم کریں گے۔ ایگزٹ پولز سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ ان دو اہم علاقوں میں انتخابی رجحانات کے ابتدائی اشارے پیش کریں گے جو ووٹروں کی ترجیحات کی عکاسی کرتے ہیں۔ دونوں ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے حتمی نتائج کا اعلان 8 اکتوبر کو کیا جائے گالیکن آج کے ایگزٹ پول سے ملک بھر میں سیاسی بحث و مباحثہ کا امکان ہے۔ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات تین مرحلوں میں یعنی 18، 25 ستمبر اور 5 اکتوبر کو ہوئے تھے۔ اسی دوران ہریانہ میں 5 اکتوبر کو ایک ہی مرحلے کی ووٹنگ ہوئی۔دونوں ریاستوں میں نتائج کا اعلان 8اکتوبر کو کیا جائے گا۔عام رجحانات اور اگزٹ پولس میں یہ اشارہ مل رہا ہے کہ ہریانیہ میں کانگریس اکثریت کے ساتھ برسر اقتدار آئے گی جبکہ جموں وکشمیر میں اتحادیوں کے ساتھ حکومت تشکیل دے گی ۔ ان تما م باتوں کا انحصار حتمی نتائج پر ہی ہوگا۔ جموں وکشمیر سے متعلق اگزٹ پولس میںبی جے پی کو 23 سے 27 نشستیں دی گئی ہیںجبکہ کانگریس۔این سی اتحاد کو 46 سے 50 نشستیں ملنے کا امکان ظاہر کیا گیاہے۔ دوسری طرف پی ڈی پی پیچھے رہ گئی ہے، جسے صرف 7 سے 11 نشستیں ملنے کی توقع ہے، جبکہ دیگر کو 4 سے 6 نشستیں دی گئی ہیں۔بی جے پی کو 23 سے 27 نشستیں دی ہیں، جبکہ کانگریس-این سی اتحاد کو 46 سے 50 نشستیں ملنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ دوسری طرف پی ڈی پی پیچھے رہ گئی ہے، جسے صرف 7 سے 11 نشستیں ملنے کی توقع ہے، جبکہ دیگر کو 4 سے 6 نشستیں دی گئی ہیں۔ ایگزٹ پولز میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس (این سی) کے اتحاد کو برتری حاصل ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ اس طرح جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات کے ایگزٹ پولز میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس (این سی) کے اتحاد کو برتری حاصل ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ پیپلز پلس اور دینک بھاسکر کے ایگزٹ پولز کے مطابق کانگریس۔این سی اتحاد زیادہ تر نشستیں حاصل کر سکتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا یہ اتحاد ان کے لیے فائدہ مند ثابت ہوا ہے۔2014 کے جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے 25 نشستیں جیتی تھیں جبکہ پی ڈی پی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری تھی اور 28 نشستیں جیتی تھیں۔ کانگریس نے 12 نشستیں حاصل کی تھیں اور نیشنل کانفرنس کو 15 نشستیں ملی تھیں۔ پول آف پولز کے نتائج نے بھی اسی طرح کی تصویر پیش کی تھی۔